وانگ ای کی امریکہ میں مختلف شعبوں کی اہم شخصیات سے ملاقات

2024/09/26 15:40:29
شیئر:

۲۵ستمبر کو ، کمیونسٹ پارٹی اف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن اور وزیر خارجہ وانگ ای  نے نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے دوران امریکہ چین تعلقات کی قومی کمیٹی، امریکہ چین بزنس کونسل کی قومی کمیٹی، امریکن چیمبر سمیت مختلف اداروں  کے نمائندوں سے ملاقات کی۔

وانگ ای نے چین امریکہ تعلقات پر چین کے خیالات کی وضاحت کی۔ وانگ ای نے کہا کہ رواں سال چین اور امریکہ کے درمیان سفارتی تعلقات کے قیام کی پینتالیسویں  سالگرہ منائی جا رہی ہے۔ تقریباً نصف صدی کے اتار چڑھاؤ کے بعد سب سے اہم انکشاف یہ ہے کہ دونوں ممالک کو حریف نہیں بلکہ ایک دوسرے کا ساتھی  بننا  چاہئے ۔انہوں نے کہا کہ  چینی صدر شی جن پھنگ نے چین امریکہ تعلقات کو  بہت زیادہ اہمیت دی ہے اور چین امریکہ تعلقات کے تجربے اور اسباق کی بنیاد پر انہوں نے باہمی احترام، پرامن بقائے باہمی اور جیت  جیت کے تعاون کے تین اصول تجویز کیے ہیں۔ وانگ ای نے کہا کہ یہ چین امریکہ تعلقات کو نبھانے  اور انہیں ترقی دینے کے لیے چین کے بنیادی اصول ہیں۔ امریکہ کو یہ سمجھنے کی ضرورت ہے کہ ترقی کا حق چین کو بھی حاصل ہے اور  چین کی ترقی امریکہ اور دنیا کے لیے چیلنج کے بجائے ایک موقع ہے۔

وانگ ای نے کہا کہ چین-امریکہ تعلقات ،ترقی اور ارتقا کا عمل ہے جس کے لیے غیر ضروری غلط فہمیوں کو ختم کرنے کے لیے مسلسل  بات چیت اور رابطے کی ضرورت ہے۔انہوں نے امید کا اظہار کیا کہ امریکہ میں زندگی کے تمام شعبوں سے تعلق رکھنے والے لوگ اس مقصد کے لیے کوششیں  کریں گے ، چین کے بارے میں ایک معروضی اور عقلی تفہیم قائم کریں گے ، باہمی افہام و تفہیم اور اعتماد کو بڑھا ئیں  گے  اور چین امریکہ تعلقات کی بہتری اور ترقی میں اپنا کردار ادا کر یں گے ۔

مختلف امریکی  شخصیات  نے  کہا کہ امریکہ اور چین کے تعلقات دونوں ممالک اور دنیا کے لیے انتہائی اہمیت کے حامل ہیں۔ یہ وقت   جتنا مشکل ہے اتنا ہی یہ ضروری ہے کہ  رو برو  تبادلوں  کو مضبوط کیا جائے ۔ دونوں سربراہان مملکت کے درمیان سان فرانسسکو  ملاقات   نے    دنوں ممالک  کے تعلقات کو مستحکم کرنے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ توقع ہے کہ دونوں فریقین دونوں سربراہان مملکت کی طرف سے طے پانے والے اتفاق رائے کو عملی جامہ پہنانے، عملے کے تبادلے کو مزید آسان بنانے کے لیے مزید مخصوص اقدامات متعارف کروائیں گے ۔امریکہ اور چین کے درمیان قریبی اقتصادی اور تجارتی تعلقات ہیں ، اس لئے ان ممالک کا  ایک دوسرے سے دور رہنا ممکن نہیں ۔ امریکی کمپنیاں چین کی اقتصادی صورتحال اور  سی پی سی کی  بیسویں مرکزی کمیٹی کے تیسرے کل رکنی  اجلاس میں وضع کیے گئے اصلاحاتی اقدامات پر پوری توجہ دیتی ہیں اور وہ چین کے مستقبل کے بارے میں پر امید ہیں اور چینی مارکیٹ  کے مزید کھلے پن اور وسعت کے مواقعوں  سے فائدہ اٹھانے کے لیے تیار ہیں۔

وانگ ای نے چین کی معیشت، امور تائیوان ، یوکرین کے بحران، چین روس تعلقات، جنوبی بحیرہ چین کے مسئلے،  جزیرہ نما کوریا  اور مصنوعی ذہانت کے بارے میں اہم  سوالات کے جوابات بھی  دیئے۔