سلامتی کونسل سیاسی محاذ آرائی کا میدان نہیں بن سکتی۔ چینی وزیر خارجہ

2024/09/27 19:14:11
شیئر:

چھبیس ستمبر کو چین کے  وزیر خارجہ وانگ ای  نے سیکورٹی اصلاحات کے بارے میں افریقی یونین کی دس سربراہان مملکت کی کمیٹی (C10) اور   سلامتی کونسل کے پانچ مستقل وزرائے خارجہ کے درمیان کانفرنس میں شرکت کی۔ انہوں نے سلامتی کونسل میں اصلاحات کے بارے میں چین کے خیالات کی وضاحت کی۔

وانگ ای  نے کہا کہ چین اور افریقہ کے تعلقات تاریخ کے بہترین دور میں ہیں۔ چین-افریقہ تعاون  فورم کی بیجنگ سربراہی کانفرنس کامیابی کے ساتھ منعقد ہوئی جس میں چین اور افریقہ نے مشترکہ طور پر جدیدیت کو فروغ دینے کے لیے چھ اہم تجاویز پیش کیں اور دس اہم شراکتی اقدامات کا اعلان کیا۔ان تجاویز اور اقدامات  کے   گلوبل ساؤتھ کی جدیدیت میں تیزی  پر دور رس  اثرات مرتب ہوں گے ۔

وانگ ای نے کہا کہ سلامتی کونسل میں اصلاحات کے معاملے پر، چین ہمیشہ اپنے افریقی بھائیوں کے ساتھ  رہاہے  جہاں اس نے  افریقہ میں تاریخی ناانصافیوں کو درست کرنے  کی مضبوطی سے حمایت کی ہے ۔انہوں نے کہا کہ چین  افریقی  مطالبات کے حل کو ترجیح دینے کے لیے خصوصی انتظامات کی تجویز دینے والا پہلا ملک ہے۔سیکیورٹی اصلاحات کے حوالے سے چینی وزیر خارجہ نے تین اہم نکات پیش کئے۔پہلا یہ کہ  ہمیں ترقی پذیر ممالک کی نمائندگی اور آواز کو بڑھانے میں ثابت قدم رہنا  چاہئے. دوسرا یہ کہ افریقہ کے لیے ترجیحی خصوصی انتظامات کرنے کے لیے اصلاحات کی راہ پر چلنا ضروری ہے اور  تیسرا یہ کہ سلامتی اصلاحات پر بین الحکومتی مذاکرات کے مرکزی چینل کے طور پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی حیثیت کی حمایت کرنا ضروری ہے۔ 

وانگ ای نے کہا کہ سلامتی اصلاحات پر بین الحکومتی مذاکرات ہی وہ واحد پلیٹ فارم ہے جسے جنرل اسمبلی نے مینڈٹ دیا ہے اور  اسے رکن ممالک کی جانب سے وسیع پیمانے پر تسلیم کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ  ہمیں بین الحکومتی مذاکرات کے تحفظ کے لیے  اس پلیٹ فارم  پر مل کر  کام کرنا چاہیے کیوں کہ یہ ایک  ایسا پلیٹ فارم ہے  جہاں ہر کوئی اپنی رائے دے سکتا ہے  اور یہاں  بین الاقوامی برادری کے اتفاق رائے کو  اکٹھا کرنا اور  وسعت دینا جاری رکھا  جا سکتا ہے۔