28 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اناسیویں اجلاس کی عام بحث اپنے پانچویں دن میں داخل ہو ئی ۔ اسی روز اپنی تقریر میں روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاؤروف نے مغربی ممالک کے تسلط پسندانہ رویے اور دوہرے معیار پر تنقید کی، اقوام متحدہ کے چارٹر کی بنیاد پر مساوات اور تعاون کی بحالی کا مطالبہ کیا اور زیادہ منصفانہ اور کثیر قطبی بین الاقوامی نظام کی وکالت کی۔
اسی دن لاؤروف نے چین، برازیل، مصر اور دیگر ممالک کی طرف سے یوکرین کے بحران کی ثالثی کے لئے "فرینڈز آف پیس" گروپ کے قیام پر ایک صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ "فرینڈز آف پیس" گروپ "گلوبل ساؤتھ" کے ممالک کے خیالات کی نمائندگی کرتا ہے اور روس اس حوالے سے مزید تفصیلات دیکھنے کا منتظر ہے ۔ انہوں نے کہا کہ بحران کے حل کے لئے اس کی بنیادی وجوہات کو حل کرنا ضروری ہے۔ روس اور یوکرین کے تنازعے کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ یوکرین نیٹو میں شامل ہونا چاہتا ہے۔ لاؤروف نے اس بات پر زور دیا کہ قومی خودمختاری اور لوگوں کے حق خودارادیت کے درمیان توازن سمیت اقوام متحدہ کے چارٹر کے اصولوں پر مکمل طور پر غور کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ روس اور یوکرین کے درمیان تنازعہ کو تنازعہ کی بنیادی وجوہات کی جامع تفہیم کے ساتھ اور اقوام متحدہ کے چارٹر کے مکمل اصولوں پر حل کرے ۔