لبنانی حزب اللہ کے نائب سیکریٹری جنرل نعیم قاسم نےمقامی وقت کے مطابق 30 ستمبر کو ایک ویڈیو تقریر میں کہا کہ حزب اللہ جلد از جلد اپنا نیا سربراہ منتخب کرے گی۔ قاسم نے اپنے خطاب میں کہا کہ حسن نصراللہ کی شہادت حزب اللہ کے موقف کو متزلزل نہیں کرے گی کہ وہ اسرائیل کے ساتھ محاذ آرائی جاری رکھے، غزہ کی پٹی کے فلسطینی عوام کی حمایت کرے اور لبنان کی ریاست اور عوام کی حفاظت کرے۔ انہوں نے اسرائیل کے اس دعوے کو بھی مسترد کر دیا کہ حسن نصراللہ پر حملے کے وقت حزب اللہ کے 20 سے زائد ارکان عمارت کے اندر اجلاس منعقد کر رہے تھے۔
مقامی وقت کے مطابق 30 ستمبر کو عرب لیگ کے سیکریٹری جنرل احمد ابوالغیط نے لبنان کے خلاف اسرائیل کے حملوں کی مذمت کی اور بین الاقوامی برادری سے لبنان کی حمایت کا مطالبہ کیا۔ عرب لیگ نے اسی روز ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ احمد ابوالغیط لبنان کی صورتحال پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں اور اسرائیل کی جانب سے لبنان کے خلاف بالخصوص لبنانی شہریوں کے خلاف حملوں کے سلسلے کی شدید مذمت کرتے ہیں، جن میں سینکڑوں افراد ہلاک اور تقریباً 10 لاکھ افراد بے گھر ہوئے ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل کے اقدامات لبنان کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہیں اور یہ تنازعے کی توسیع کا باعث بن سکتے ہیں۔شامی ذرائع ابلاغ کی 30 ستمبر کی اطلاع کے مطابق اسرائیل اور حزب اللہ کی فورسز کے درمیان تنازع میں اضافے کی وجہ سے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران لبنان سے ایک لاکھ 70 ہزار سے زائد افراد نے شام میں پناہ لی ہے، جبکہ اقوام متحدہ کے اندازے کے مطابق اس وقت لبنان میں دس لاکھ سے زائد شامی پناہ گزین موجود ہیں۔