3 اکتوبر کو عرب لیگ نے مصر کے شہر قاہرہ میں مستقل نمائندوں کی سطح پر ایک ہنگامی اجلاس منعقد کیا جس میں لبنان کی صورتحال اور دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ عرب لیگ کے نائب سیکریٹری جنرل حسام ذکی نے اجلاس میں کہا کہ اس وقت اسرائیل کی جانب سے تنازعات کو مسلسل بڑھانے کی وجہ سے مشرق وسطیٰ میں علاقائی جنگ چھڑنے کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے اور ایک بار جنگ چھڑنے کے بعد کوئی بھی فریق اس سے باہر نہیں رہ سکے گا۔ ذکی نے متنبہ کیا کہ لبنان اور لبنان کے عوام پر اسرائیلی حملوں سے کسی بھی فریق کے لئے سلامتی نہیں آئے گی بلکہ اس سے تنازعے اور نفرت میں اضافہ ہوگا۔ اسرائیلی فوج نے جو کچھ کیا ہے ،وہ بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی اور جرم ہے۔
عرب لیگ میں لبنان کے نمائندے الحلابی نے اجلاس میں کہا کہ لبنان پر اسرائیل کے حملوں میں تقریباً 2000 افراد ہلاک اور 10 ہزار سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔ الحلابی نے کہا کہ لبنانی عوام کی ایک بڑی تعداد، جن کا بیشتر حصہ خواتین، بچوں اور بوڑھوں پر مشتمل ہے، اس وقت بے گھر ہو چکی ہے۔اسرائیل کی کھلی جارحیت انسانیت کے خلاف جرائم کے زمرے میں آتی ہے۔