3 اکتوبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی چھٹی کمیٹی نے "بین الاقوامی دہشت گردی کے خاتمے کے اقدامات" کے موضوع پر ایک اجلاس منعقد کیا۔ اقوام متحدہ میں چین کے نائب مستقل مندوب گینگ شوانگ نے اپنی تقریر میں کہا کہ سلامتی کونسل اور جنرل اسمبلی کی انسداد دہشت گردی کی متعلقہ قراردادوں اور اقوام متحدہ کی عالمی انسداد دہشت گردی حکمت عملی پر مکمل عمل درآمد ضروری ہے، سلامتی کونسل کی فہرست میں شامل تمام دہشت گرد تنظیموں اور افراد کے خلاف مشترکہ اقدامات کیے جائیں اور انسداد دہشت گردی کے بین الاقوامی تعاون میں اقوام متحدہ کے مرکزی مربوط کردار کا مؤثر طریقے سے تحفظ اور اسے مضبوط کیا جائے۔
چین کی جانب سے بین الاقوامی دہشت گردی کے خاتمے کے لیے چار تجاویز بھی پیش کی گئیں۔اول، کثیر الجہتی تعاون پر عمل کیا جائے؛ دوسرا، بین الاقوامی قانون کی حکمرانی پر عمل کیا جائے؛ تیسرا، جامع پالیسیوں پر عمل کیا جائے؛ چوتھا، مواصلات اور ہم آہنگی کو مضبوط بنایا جائے، معلومات اور تجربات کا تبادلہ کیا جائے۔ گینگ شوانگ نے کہا کہ چین خود بھی دہشت گردی سے متاثر ملک ہے۔ "ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ" اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی فہرست میں شامل ایک بین الاقوامی دہشت گرد تنظیم ہے جس نے چین میں بہت سے وحشیانہ اور غیر انسانی دہشت گردانہ حملے کیے ہیں۔ "مجید بریگیڈ" حالیہ برسوں میں مسلسل سرگرم عمل ہے، جس سے چین، پاکستان اور دیگر ممالک کے سلامتی مفادات کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ "ایسٹ ترکستان اسلامک موومنٹ" اور "مجید بریگیڈ" کا مقابلہ کرنا عالمی برادری کے مشترکہ مفاد میں ہے۔