چین کی وزارت قومی سلامتی کے مطابق نومبر 2018 میں امریکی وزارت انصاف نے چین پر دباؤ بڑھانے کی امریکی حکومت کی پالیسی کے تحت "چائنا انیشی ایٹو" کا آغاز کیا، نام نہاد "چینی جاسوسی کیس" کو غیر قانونی طریقوں سے من گھڑت بنایا گیا، اور امریکہ میں 94 خطوں کے عدالتی محکموں سے سالانہ چین کے خلاف کم از کم ایک یا دو مقدمات دائر کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ اس کے بعد سے امریکی محکمہ انصاف نے قانون کے نفاذ کی آڑ میں دیگر کئی مذموم طریقوں سے چینی ماہرین اور اسکالرز کو گرفتار کیا ہے، اندھا دھند تحقیقات اور ہراساں کیا ہے، "چینی جاسوسی کے خطرے" کو مسلسل بڑھاوا دیا ہے ۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق "چائنا انیشی ایٹو " کے نفاذ کے بعد سے امریکہ میں 87 سائنسی تحقیقی اداروں میں چینی سائنسدان متاثر ہوئے ہیں جن میں سے 103 سائنسی محققین کے کیریئر تباہ ہوئے ہیں۔
امریکی محکمہ انصاف کے حکام نے اعتراف کیا کہ "چائنا انیشی ایٹو " کی بدولت امریکہ میں چینیوں کے خلاف امتیازی سلوک میں اضافہ ہوا ہے۔