مقامی وقت کے مطابق 10 اکتوبر کو چینی وزیر اعظم لی چھیانگ نے لاؤس کے شہر وینٹیانے میں 27ویں چین-آسیان رہنماوں کے اجلاس میں شرکت کی۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال چین-آسیان ہم نصیب معاشرے کی تعمیر میں نئی پیش رفت ہوئی جس سے فریقوں کے عوام کو عملی فائدہ پہنچا ہے۔ چین-آسیان آزاد تجارتی زون کے تیسرے ورژن کے حوالے سے مذاکرات ختم ہو چکے ہیں جو مشرقی ایشیائی اقتصادی انضمام کو فروغ دینے کا اہم اقدام ہے جو بڑے پیمانے پر مارکیٹ کی مشترکہ تعمیر کے لئے نظام کی ضمانت فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چین آسیان کے ساتھ مارکیٹ کی مشترکہ تعمیر کے حوالے سے مزید کوشش کرنے کے لئے تیار ہے تاکہ فریقین کی ترقی کو مزید مضبوط اور طویل مدتی تحریک حاصل ہو اور خطے اور دنیا کی مشترکہ خوشحالی کی مضبوط بنیاد فراہم کی جائے۔
لی چھیانگ نے کہا کہ چین-آسیان تعلقات دو طرفہ تعلقات کے علاوہ ایشیا اور دنیا پر اہم اثرات مرتب کرتے ہیں۔ چین آسیان کے ساتھ ایشیا کے خوشحال مستقبل کے لئے کوشش کرنے کا خواہاں ہے۔ بنیادی تنصیبات پر تعاون کو فروغ دیا جائے گا اور آزادی تجارتی معاہدے کے تیسرے ورژن پر دستخط کئے جائیں گے اور اسے نافذ کیا جائے گا۔ نئی ابھرتی ہوئی صنعتوں کے تعاون کو وسعت دی جائے گی۔ ڈیجیٹل معیشت اور سبز ترقی سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو فروغ دیا جائے گا اور صنعتوں کی تبدیلیوں کی رفتار کو تیز بنایا جائے گا۔ عوامی تبادلوں کو گہرا کیا جائے گا اور خطے میں ورلڈ سولائزیشن انیشیٹو کے نفاذ کو فروغ دیا جائے گا۔