چینی وزیر اعظم لی چھیانگ کی 19ویں مشرقی ایشیا سربراہی اجلاس میں شرکت

2024/10/11 19:19:21
شیئر:

11 اکتوبر کو  چینی  وزیر اعظم لی چھیانگ نے لاؤس کے شہر  وینٹیانے میں 19 ویں مشرقی ایشیا سربراہی اجلاس میں شرکت کی۔

 لی چھیانگ نے کہا کہ افراتفری  اور  تبدیلی سے گزرتی  آج کی دنیا کے تناظر میں  "پرامن بقائے باہمی" اور بھی اہم ہے۔  مساوات، باہمی احترام ،باہمی فائدے کے اصول پر عمل کرتے ہوئے اور مشترکہ طور پر استحکام کو فروغ دیتے ہوئے ایشیا کی تیز رفتار ترقی کو برقرار رکھنا بہت اہمیت کا حامل ہے، اور یہ ضروری ہے کہ بین الاقوامی منصفانہ نظام اور انصاف کے تحفظ کے لئے  پرامن  بقائے باہمی کے  پانچ اصولوں سے دانشمندی حاصل کرتے رہیں۔

 لی چھیانگ نے نشاندہی کی کہ چین پرامن بقائے باہمی کے پانچ اصولوں کو مزید فروغ دینے، بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے  کی تعمیر پر توجہ مرکوز کرنے اور خطے اور دنیا کے روشن مستقبل کی تخلیق کے لئے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے۔ سب سے پہلے، ہمیں امن اور سکون کی مضبوطی سے حفاظت کرنی ہوگی۔ دوسرا، ہمیں ہمیشہ باہمی فائدے اور جیت  جیت کے نتائج پر عمل کرنا چاہئے اور  تیسرا، ہمیں کھلے پن اور تعاون کو مضبوطی سے فروغ دینا چاہیے۔

 لی چھیانگ نے کہا کہ علاقائی ترقی اور خوشحالی کے لئے بحیرہ جنوبی چین میں امن و استحکام انتہائی ضروری ہے۔ چین بین الاقوامی قوانین کی پاسداری کرنے کے لئے پرعزم ہے ، بشمول سمندر کے قانون سے متعلق اقوام متحدہ کے کنونشن ، اور بحیرہ جنوبی چین میں فریقین کے طرز عمل سے متعلق اعلامیہ پر عمل درآمد ۔ اس وقت چین اور آسیان ممالک بحیرہ جنوبی چین میں ضابطہ اخلاق پر مشاورت کو فعال طور پر فروغ دے رہے ہیں اور اس کی جلد تکمیل کے لیے  کوشش کر رہے ہیں۔ خطے سے باہر متعلقہ ممالک کو علاقائی ممالک کے ساتھ مل کر بحیرہ جنوبی چین میں امن و استحکام برقرار رکھنے کی چین کی کوششوں کا احترام اور حمایت کرنی چاہیے اور علاقائی امن و استحکام میں تعمیری کردار ادا کرنا چاہیے۔