مقامی وقت کے مطابق 14 اکتوبر کو، رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس نے دارالحکومت اوٹاوا میں ایک پریس کانفرنس کا انعقاد کیا۔پریس کانفرنس میں پولیس سپرنٹنڈنٹ مائیک دشم نے کہا کہ پولیس بڑی تعداد میں مجرمانہ سرگرمیوں سے باخبر ہے جو بھارتی حکومت کے ایجنٹوں کی طرف سے منظم کی جاتی ہیں اور یہ کینیڈینز اور کینیڈا میں مقیم دیگر افراد کی حفاظت کے لیے خطرہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ رائل کینیڈین ماؤنٹڈ پولیس نے پہلے متعلقہ ثبوت براہ راست بھارتی حکومت کو جمع کرائے تھے اور اس معاملے پر بھارتی قانون نافذ کرنے والے اداروں سے ملاقات کی کوشش کی تھی، لیکن ان کی جانب سے انکار کر دیا گیا۔
بھارتی وزارت خارجہ نے 14 تاریخ کو ایک بیان جاری کیا، جس میں چھ کینیڈین سفارت کاروں سے مقررہ وقت کے اندر ملک چھوڑنے کا مطالبہ کیا گیا، اور چھ بھارتی سفارت کاروں کو کینیڈا سے واپس بلانے کا فیصلہ کیا گیا۔ اسی دن، کینیڈا کی وزارت خارجہ نے پرتشدد مجرمانہ سرگرمیوں کے شبے میں چھ ہندوستانی سفارت کاروں کو ملک بدر کرنے کا اعلان کیا۔