مقامی وقت کے مطابق 18 اکتوبر کو نیٹو ممالک کے وزرائے دفاع کا دو روزہ اجلاس برسلز میں اختتام پذیر ہوا۔ غیر ملکی میڈیا تجزیے کے مطابق اس اجلاس میں یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی کی جانب سے تجویز کردہ "وکٹری پلان" کو نیٹو کی حمایت حاصل نہیں ہوئی۔ "وکٹری پلان" میں یوکرین کو نیٹو میں شامل ہونے کی فوری دعوت دینے اور یوکرین کے لئے اسلحے کی حمایت میں اضافے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ نیٹو کے سیکریٹری جنرل مارک روٹے نے کہا کہ نیٹو کے اتحادی یوکرین کو سیکیورٹی امداد کے طور پر 40 ارب یورو کے اپنے مالی وعدوں کو پورا کر رہے ہیں، لیکن انہوں نے واضح نہیں کیا کہ یوکرین نیٹو میں کب شامل ہو سکتا ہے۔ نیٹو کے کچھ عہدے داروں نے انکشاف کیا ہے کہ نیٹو روس یوکرین تنازع کے دوران یوکرین کو نیٹو میں شامل ہونے کی اجازت نہیں دے گا، کیونکہ اس سے نیٹو روس کے ساتھ براہ راست تنازع میں الجھ جائے گا۔