مقامی وقت کے مطابق 18 تاریخ کو فلسطین لبریشن آرگنائزیشن (پی ایل او) کی ایگزیکٹو کمیٹی اور فلسطینی نیشنل لبریشن موومنٹ (الفتح) نے فلسطین کی اسلامی مزاحمتی تحریک (حماس) کے رہنما یحییٰ سنوار کی ہلاکت پر الگ الگ تعزیتی بیانات جاری کیے۔ بیان میں اقوام متحدہ اور عالمی برادری سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ بین الاقوامی عدالت انصاف کی مشاورتی رائے اور اقوام متحدہ کی متعلقہ قراردادوں پر عمل درآمد کے لیے عملی اقدامات کریں۔
اسی دن لبنانی حزب اللہ کی جانب سے ایک بیان میں یحییٰ سنوار کی ہلاکت پر تعزیت کا اظہار کیا گیا اور کہا گیا کہ وہ فلسطینی عوام کی حمایت جاری رکھے گی۔ ایران کی وزارت خارجہ نے ایک بیان میں اسرائیل کے ہاتھوں سنوار کے قتل کی شدید مذمت کی اور امریکہ کی طرف سے اسرائیل کی مالی اور فوجی مدد کی مذمت کی۔ بیان میں اس بات پر زور دیا گیا کہ سنوار کی موت مزاحمتی قوتوں کے لیے باعث تشویش نہیں ہو گی بلکہ انہیں مزاحمت کا راستہ جاری رکھنے کی ترغیب دے گی۔اسی روز ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان نے کہا کہ اسرائیل کا اشتعال انگیز رویہ علاقائی امن کے لیے خطرہ ہے۔ انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ اسرائیل پر ہتھیاروں کی پابندی عائد کی جائے۔
غزہ کی پٹی کے لوگوں نے کہا کہ سنوار کی موت کا مطلب مزاحمت کا خاتمہ نہیں ہے، ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل غزہ پر حملے کرنا بند نہیں کرے گا اور فلسطینیوں کی لڑائی جاری رہے گی۔ کچھ اسرائیلیوں کو خدشہ ہے کہ سنوار کی موت سے غزہ میں جنگ بندی کا معاہدہ متاثر ہو سکتا ہے۔