مقامی وقت کے مطابق 23 اکتوبر کو برکس سربراہ اجلاس روس کے شہر کازان میں کامیابی کے ساتھ منعقد ہوا۔ چین کے صدر شی جن پھنگ نے اپنی تقریر میں"پانچ برکس" کی تعمیر کی تجاویز پیش کرنے کے ساتھ ساتھ متعدد مخصوص اقدامات کا اعلان بھی کیا، جسے عالمی برادری میں پرجوش ردعمل ملا ہے۔
" جدت طرازی پر مبنی برکس" اور "گرین برکس" کی تعمیر کا مقصد برکس ممالک کی ترقیاتی صلاحیت اور تعاون کے معیار کو بڑھانا ہے۔ چین کی خواہش ہے کہ برکس تعاون "گلوبل ساؤتھ" کی مشترکہ ترقی کی قیادت کرےگا۔ منصفانہ برکس کی تعمیر کے لیے چین کی تجویز کا مقصد یہ ہے کہ برکس ممالک قائدانہ کردار ادا کرتے ہوئے بین الاقوامی اقتصادی فیصلہ سازی، حکمرانی اور قواعد سازی میں گلوبل ساؤتھ کی مکمل شرکت کی حمایت کریں گے اور ان کی آواز اور نمائندگی میں اضافہ کریں گے۔ چین نے "انسانی بنیادوں پر مبنی برکس" کی تعمیر کی تجویز بھی پیش کی ہے اور مختلف تہذیبوں کے جامع بقائے باہمی کی وکالت کی ہے۔ اس حوالے سے چین نے اگلے پانچ سالوں میں برکس ممالک میں 10 غیر ملکی مطالعاتی مراکز قائم کرنے اور 1،000 تعلیمی انتظامی اہلکاروں، اساتذہ اور طلباء کو تربیت کے مواقع فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے، تاکہ برکس تعاون کی مستحکم اور طویل مدتی ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔
اس وقت برکس ممالک کا مجموعی معاشی حجم دنیا کا تقریباً 30 فیصد بنتا ہے ، ان کی آبادی دنیا کی آبادی کا تقریباً نصف اوران کا تجارتی حجم دنیا کے تجارتی حجم کا 20 فیصد بنتا ہے۔موجودہ سمٹ میں برکس پارٹنر ممالک کے قیام کا اعلان کیا گیا اوراب تک 30 سے زائد ممالک پہلے ہی برکس تعاون میں شرکت کی امید کر رہے ہیں۔ توقع کی جا سکتی ہے کہ جیسے جیسے مستقبل میں برکس خاندان میں مزید نئے ارکان شامل ہوں گے، عالمی امن، استحکام اور ترقی کی حامی قوتیں مزید مضبوط ہوں گی۔