مقامی وقت کے مطابق 23 اکتوبر کو چائنا میڈیا گروپ اور روسی سرکاری ٹیلی ویژن اور ریڈیو کارپوریشن کے زیر اہتمام برکس کازان میڈیا ڈائیلاگ شہر کازان میں منعقد ہوا۔ چائنا میڈیا گروپ کے صدر شن ہائی شیونگ نے اپنی تقریر میں تین تجاویز پیش کیں: پہلی یہ کہ مشترکہ آواز بلند کی جائے تاکہ دنیا برکس ممالک کی آزادانہ طور پر منتخب کردہ اپنی ترقیاتی راہ اور مل کر جدیدیت کی طرف بڑھنے کی آواز سن سکے۔ دوسری یہ کہ مشترکہ ترقی کو فروغ دیا جائے اور نشر و اشاعت، سائنسی اور تکنیکی جدت طرازی، ثقافتی سیاحت اور کھیلوں سمیت مختلف شعبوں کے کثیر سطحیٰ تعاون کا میکانزم قائم کیا جائے ۔ تیسری یہ ہے کہ بین الاقوامی رائے عامہ کے پیش نظر قائدانہ صلاحیت میں اضافہ کیا جائے، اور " رائے عامہ کی بالادستی" اور "دوہرے معیار" کی مخالفت کی جائے۔
اس موقع پر روسی فیڈریشن کی نائب وزیر برائے ڈیجیٹل ڈیولپمنٹ، کمیونیکیشنز اینڈ ماس میڈیا بیلا چیرکیسووا، روس کے سرکاری ٹیلی ویژن اور ریڈیو کارپوریشن کے صدر اولیگ ڈوبروڈیف، اخبار روس کے صدر پاویل نیگوٹسا، برازیل کے فلیگ بیرئر میڈیا گروپ کے صدر ساد جواؤ کارلوس ساد، جنوبی افریقہ براڈکاسٹنگ کارپوریشن کے سی ای او نومسا چبیلی، بیلاروس اسٹیٹ ٹیلی ویژن اور ریڈیو کارپوریشن کے صدر ایوان آئسمونٹ، یو اے ای نیوز ایجنسی کے قائم مقام ڈائریکٹر ڈاکٹر جمال محمد الکابی، مصر کے قومی ٹیلی ویژن کے ڈائریکٹر جنرل فاروق اور ایران کی فارس نیوز ایجنسی کے نائب سربراہ ہوش چاش نے بالترتیب تقاریر کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ برکس ممالک کے ذرائع ابلاغ مستقبل میں اتفاق رائے کو مزید فروغ دیتے ہوئے تعاون کو گہرا کریں گے اور انصاف کو برقرار رکھنے اور مشترکہ ترقی کو فروغ دینے کے لئے مل کر کام کریں گے۔