مقامی وقت کے مطابق 24 اکتوبر کی صبح،چینی صدر شی جن پھنگ نے روس کے کازان کنونشن اور نمائش مرکز میں برکس پلس لیڈرز ڈائیلاگ میں شرکت کی اور اہم خطاب کیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ گلوبل ساؤتھ کا اجتماعی عروج دنیا میں بڑی تبدیلیوں کی واضح علامت ہے۔ ہمیں تحفظ امن کی مستحکم قوت بننے، عالمی سلامتی کی حکمرانی کو مضبوط بنانے اور ہاٹ ایشوز کی علامتی اور بنیادی وجوہات دونوں کو حل کرنے کے طریقے تلاش کرنے کی ضرورت ہے۔ ہمیں یوکرین بحران کی کشیدگی کو جلد از جلد کم کرنے اور سیاسی حل کی راہ ہموار کرنے کی ضرورت ہے اور ہمیں غزہ کی پٹی میں جامع جنگ بندی پر زور دینے، دو ریاستی حل کو دوبارہ شروع کرنے اور لبنان میں جنگ کو پھیلنے سے روکنے کی ضرورت ہے۔
شی جن پھنگ نے ترقی کو بین الاقوامی اقتصادی اور تجارتی ایجنڈے کے مرکز میں رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔اپنی پیشکش کے گزشتہ تین سالوں سے گلوبل ڈیولپمنٹ انیشیٹو نے ترقیاتی مالیات میں تقریباً 20 بلین امریکی ڈالر جمع کیے ہیں اور 1100 سے زیادہ منصوبوں پر عمل درآمد کیا ہے۔ چین گلوبل ساؤتھ تھنک ٹینک کوآپریشن الائنس کے قیام میں قائدانہ کردار ادا کرے گا جس کا مقصد افرادی و ثقافتی تبادلے اور حکمرانی میں باہمی سیکھنے کو فروغ دینا ہے۔چینی صدر کا کہنا ہے کہ چاہے بین الاقوامی صورتحال میں کتنی ہی تبدیلیاں رونما کیوں نہ ہوں ، چین ہمیشہ گلوبل ساؤتھ کے قریب رہےگا اور اس کا خیال رکھےگا۔ چین گلوبل ساؤتھ میں مزید ممالک کی حمایت کرےگا کہ وہ برکس کے نصب العین میں شامل ہو جائیں تاکہ گلوبل ساؤتھ کی قوتوں کو اکٹھا کرکے انسانیت کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کو مشترکہ طور پر آگے بڑھایا جائے۔