اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل نے 24 اکتوبر کو "خواتین، امن اور سلامتی" کے موضوع پر ایک اعلی سطحی "اوپن ڈسکشن " کا انعقاد کیا۔
اپنے خطاب میں اقوام متحدہ کی ویمن پروگرام کی ایگزیکٹیو ڈائریکٹر سیما بہوز نے کہا کہ اس وقت دنیا بھر میں 612 ملین خواتین اور لڑکیاں جنگ سے متاثر ہیں جو ایک دہائی قبل کے مقابلے میں 50 فیصد زیادہ ہے اور بہت سی خواتین کو نقل مکانی کے دوران بھوک، موت اور جنسی تشدد کے خوف کا سامنا ہے۔ انہوں نے اہداف اور ڈیڈ لائنز کے ساتھ ساتھ صنفی مساوات کو فروغ دینے کے لئے فنڈز کی فراہمی پر زور دیا۔
اقوام متحدہ میں چین کے مستقل مندوب فو زونگ نے کہا کہ چین ہمیشہ صنفی مساوات اور خواتین کی ترقی کا پرزور حامی اور فعال شراکت دار رہا ہے اور چین ہر خاتون کے لئے پرامن، بہتر اور خوشحال مستقبل کے حصول کے لئے بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے۔ فو زونگ نے سلامتی کونسل اور بین الاقوامی برادری پر زور دیا کہ وہ امن اور ترقی کے تصور کو عملی جامہ پہنائیں، خواتین کے لیے اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کے لیے بہتر حالات پیدا کریں، خواتین کو معاشی ترقی میں حصہ لینے کے زیادہ مواقع فراہم کریں اور تنازعات کی بنیادی وجوہات کو مشترکہ طور پر حل کریں۔