بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی صدر کرسٹالینا جارجیوا نے 24 اکتوبر کو متنبہ کیا کہ دنیا کو کم ترقی اور زیادہ قرضوں کے بوجھ کا خطرہ ہے، جس سے ان وسائل میں کمی آئے گی جو حکومتیں اپنے عوام کے معیار زندگی کو بہتر بنانے ،موسمیاتی تبدیلی اور دیگر چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے استعمال کرتی ہیں۔
5 نومبر کو ہونے والے امریکی صدارتی انتخابات نے ان خدشات کو جنم دیا ہے کہ ڈیموکریٹک صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کے دوران افراط زر میں اضافے سے متاثر ہونے والے امریکی ، ریپبلیکن امیدوار ٹرمپ کو وائٹ ہاؤس میں واپس لا سکتے ہیں، جس سے تحفظ پسند پالیسیوں کے ایک نئے دور کا آغاز ہو سکتا ہے اور امریکہ کے قرضوں میں کھربوں ڈالر کا اضافہ ہو سکتا ہے۔
اپنی تازہ ترین یورپین اکنامک آؤٹ لک رپورٹ میں آئی ایم ایف نے کہا ہے کہ عمر رسیدہ افرادی قوت اور سست پیداواری نمو 2029 تک یورپی براعظم کی اوسط سالانہ جی ڈی پی شرح نمو کو کم کرکے صرف 1.45 فیصد کر دے گی۔