8 نومبر کو چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے یومیہ پریس کانفرنس میں فلپائن کی جانب سے نام نہاد "میری ٹائم زون قانون" اور "جزائر سمندری روٹ قانون" سے متعلق ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ چینی وزارت خارجہ نے چین میں فلپائن کے سفیر کو طلب کر کے اس معاملے پر سنجیدہ اعتراض کا اظہار کیا ہے۔
ماؤ ننگ نے اس بات پر زور دیا کہ فلپائن کے نام نہاد "میری ٹائم زون قانون" میں چین کے جزیرے حوانگ یان اور نان شا جزائرکے بیشتر حصے اور اس سے متعلقہ پانیوں کو غیر قانونی طور پر فلپائن کے سمندری علاقے میں شامل کیا گیا ہے، جو جنوبی بحیرہ چین کے ثالثی کیس میں غیر قانونی فیصلے کو اندرونی قانون سازی کی شکل میں مستحکم کرنے کی ناکام کوشش ہے۔چینی ترجمان کا کہنا تھا کہ فلپائن کا یہ اقدام بحیرہ جنوبی چین میں چین کی علاقائی خودمختاری اور بحری حقوق اور مفادات کی سنگین خلاف ورزی ہے، اور چین اس کی سختی سے مذمت اور مخالفت کرتا ہے۔
اسی دن فلپائن کے نام نہاد "میری ٹائم زون قانون" اور "جزائر سمندری روٹ قانون" کی مخالفت اور مذمت میں چین کی وزارت خارجہ اورچین کی قومی عوامی کانگریس کی کمیٹی برائے خارجہ امورنے علیحدہ علیحدہ بیانات جاری کیے جس میں مذکورہ قانون کی سخت مخالفت اور مذمت کی گئی۔