9 نومبر کی سہ پہر چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے بیجنگ میں انڈونیشیا کے صدر پرابوو سوبیانتو سے ملاقات کی جو چین کے سرکاری دورے پر تھے۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ چین انڈونیشیا کی نئی حکومت کے ساتھ مل کر ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کے لیے تیار ہے۔انہوں نے کہا کہ دونوں فریقوں کو اعلیٰ سطح کے اسٹریٹجک باہمی اعتماد کو مضبوط بنانا چاہیے اور بنیادی مفادات اور اہم خدشات کے تحفظ میں ایک دوسرے کی مضبوط حمایت کرنی چاہیے۔ شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین انڈونیشیا کے ساتھ قریبی کثیر الجہتی تزویراتی رابطہ کاری، یکطرفہ اور تحفظ پسندی کی مخالفت، عالمی کثیر قطبیت اور اقتصادی عالمگیریت کو فروغ دینے اور مشترکہ طور پر علاقائی امن و استحکام کے تحفظ کے لیے تیار ہے۔
انڈونیشیا کے صدر پرابوو سوبیانتو نے کہا کہ انڈونیشیا چین کے ساتھ ہمہ جہتی اسٹریٹجک تعاون کے مزید مضبوط ہونے کی امید رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ انڈونیشیا ایک چین کے اصول پر سختی سے عمل پیرا ہے اور قومی وحدت کے حصول کے لیے چینی حکومت کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔پرابوونے کہا کہ انڈونیشیا سنکیانگ میں ترقی اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے چین کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے اور فلسطین کے معاملے پر انصاف برقرار رکھنے پر چین کا شکر گزار ہے۔ انڈونیشیا کے صدر نے کہا کہ ان کا ملک صدر شی جن پھنگ کے تجویز کردہ تین بڑے عالمی اقدامات کی حمایت کرتا ہے اور کثیرالجہتی فریم ورک میں رابطے اور ہم آہنگی کو تیز کرنے کے لیے چین کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے۔
ملاقات کے بعد دونوں سربراہان مملکت نے مشترکہ ترقی، بلیو اکانومی، آبی تحفظ، معدنیات اور دیگر شعبوں میں دوطرفہ تعاون کی متعدد دستاویزات پر دستخط کی تقریب میں بھی شرکت کی ۔