اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق کے دفتر نے بارہ نومبر کو ایک تازہ ترین رپورٹ جاری کی ہے جس میں گزشتہ پانچ ہفتوں کے دوران شمالی غزہ کی پٹی پر اسرائیلی فوج کے مسلسل حملوں کی مذمت کی گئی ہے جس کے نتیجے میں بڑی تعداد میں شہری ہلاکتیں ہوئی ہیں۔رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ اسرائیلی محاصرے کی وجہ سےمقامی لوگوں کے لیے انسانی امداد، طبی اور ہنگامی خدمات تک رسائی منقطع ہو گئی ہے۔
رپورٹ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ رواں سال 6 اکتوبر کو اسرائیلی فوج کی جانب سے شمالی غزہ میں اپنی کارروائیوں میں اضافے کے بعد سے ایجنسی نے اسرائیلی حملوں کی کم از کم 17 رپورٹس ریکارڈ کی ہیں جن میں سے ہر ایک کے نتیجے میں 10 سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔ ان میں سے کم از کم 12 ایسے حملے ہوئے جن میں ہر بار 20 سے زائد ہلاکتیں رپورٹ ہوئیں۔ کم از کم تین حملے ایسے ہوئے جن میں ہر حملے میں 80 سے زائد افراد ہلاک ہوئے۔ زیادہ تر اسرائیلی حملے رہائشی عمارتوں کو نشانہ بنا کر کیے گئے۔ رپورٹ کے مطابق اسرائیلی حملوں میں زیادہ تر خواتین، بزرگ اور معذور افراد متاثر ہوئے ۔
مذکورہ ایجنسی نے کہا ہے کہ ان حملوں سے ظاہر ہوتا ہے کہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے رہائشی علاقوں میں وسیع پیمانے پر ہتھیاروں کے استعمال کا سلسلہ جاری ہے جس میں اندھا دھند حملوں میں بے تحاشہ نقصان ہوا۔