13 نومبر کو چینی وزارت خارجہ کے ترجمان لین جیئن نے یومیہ پریس کانفرنس میں ایشیا بحرالکاہل خطے میں اعلیٰ معیار کی ترقی اور معاشی انضمام کے مستقبل کے حوالے سے کہا کہ چین نے ایشیا بحرالکاہل خطے کی اقتصادی ترقی میں 64.2 فیصد حصہ ڈالا، جس سے خطے کی اشیاء کی تجارت میں 37.6 فیصد اور خدمات کی تجارت میں 44.6 فیصد اضافہ ہوا۔ چین نے چین-آسیان آزاد تجارتی علاقے کی ترقی کو فعال طور پر فروغ دیا ، علاقائی جامع اقتصادی شراکت داری (آر سی ای پی) اور بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو پر اعلیٰ معیار کے ساتھ عمل درآمد کیا اور ٹرانس پیسفک پارٹنرشپ اور ڈیجیٹل اکانومی پارٹنرشپ معاہدے میں شامل ہونے کے لئے درخواست دی ہے تاکہ ایشیا بحر الکاہل خطے میں کھلے پن اور تعاون کو فروغ دیا جائے. ترجمان نے اس بات پر زور دیا کہ چین اپیک رہنماؤں کے 31 ویں غیررسمی اجلاس سے فائدہ اٹھاتے ہوئے حقیقی کثیر الجہتی اور کھلی علاقائیت کی پاسداری جاری رکھنے، اعلیٰ معیار کی ترقی اور کھلے پن کے ذریعے ایشیا بحر الکاہل کے شراکت داروں کے لئے مزید مواقع پیدا کرنے کا خواہاں ہے تاکہ مشترکہ طورپر ایشیا بحرالکاہل خطے کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر کی جائے۔