موسمیاتی تبدیلی پر اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن کے فریقین کی 29ویں کانفرنس آذربائیجان میں منعقد ہو رہی ہے۔ گلوبل انرجی انٹرنیٹ ڈویلپمنٹ کوآپریشن آرگنائزیشن نے 15 تاریخ کو ایک تھیم ایونٹ کا انعقاد کیا۔
اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ نئی توانائی کی عالمی تنصیب کی صلاحیت 2.7 بلین کلوواٹ سے تجاوز کر گئی ہے۔ اس میں سے چین کی نئی توانائی کی کل نصب صلاحیت 1.25 بلین کلوواٹ تک پہنچ گئی جو کہ عالمی تناسب کا تقریباً 45 فیصد ہے۔ چین دنیا میں نئی توانائی کی مجموعی سرمایہ کاری کرنے والے ممالک میں بھی پہلے نمبر پر ہے ۔ چین دنیا میں ونڈ پاور، فوٹو وولٹک اور بیٹری کے آلات کا سب سے بڑا فراہم کنندہ ہے، جس کی الیکٹرک گاڑیوں کی تعداد دنیا میں سب سے زیادہ ہے ، اس نے عالمی نئی توانائی کی تیز رفتار ترقی کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
گلوبل انرجی انٹرنیٹ ڈویلپمنٹ اینڈ کوآپریشن آرگنائزیشن کے چیئرمین شن باؤ ان نے کہا کہ 2023 میں چین کی پون بجلی اور فوٹو وولٹک کے استعمال کی شرح 97 فیصد سے تجاوز کر گئی اور ملک کی قابل تجدید توانائی سے بجلی کی پیداوار 2.95 ٹریلین کلو واٹ گھنٹے تک پہنچ گئی ۔ چین میں کاربن ڈائی آکسائیڈ کی 2.5 بلین ٹن کمی کی گئی ، یوں چین نے کم کاربن کی ترقی میں اہم کردار ادا کیا ہے۔ اجلاس میں مہمانوں نے نئی توانائی کی عالمی ترقی کو فروغ دینے میں چین کے تعاون کو سراہا۔