مقامی وقت کے مطابق 19نومبر کی صبح، چینی صدر شی جن پھنگ نے ریو ڈی جنیرو میں جی 20 رہنماؤں کے سربراہ اجلاس کے موقع پر جرمن چانسلر اولاف شولز سے ملاقات کی۔
شی جن پھنگ نے کہا کہ اس وقت دنیا تیزی سے تبدیلیوں سے گزر رہی ہے اور عالمی ترقی ایک اہم دوراہے پر ہے۔ دنیا کی دوسری اور تیسری بڑی معیشتوں اور اہم اثر و رسوخ رکھنے والے بڑے ممالک کی حیثیت سے چین اور جرمنی کو طویل مدتی اور تزویراتی نقطہ نظر سے چین اور جرمنی کے درمیان ہمہ جہت اسٹریٹجک شراکت داری کو مستحکم کرنا ,اور باہمی کامیابیوں کے ساتھ تعاون کی کہانی لکھنا جاری رکھنا چاہئے۔
شی جن پھنگ نے اس بات پر زور دیا کہ چین جرمنی کو چینی طرز کی جدیدکاری کو فروغ دینے میں ایک اہم شراکت دار کے طور پر دیکھتا ہے اور جرمن کمپنیوں کو اپنی وسیع مارکیٹ کے مواقع فراہم کرنا جاری رکھے گا۔ چینی الیکٹرک گاڑیوں پر یورپی یونین کے محصولات نے دنیا بھر کی توجہ اپنی طرف مبذول کرائی ہے۔ چین ہمیشہ مذاکرات اور مشاورت کے ذریعے اختلافات کو حل کرنے کے لیے پرعزم رہا ہے اور امید کرتا ہے کہ جرمنی اس سلسلے میں اہم کردار ادا کرتا رہے گا۔
اس موقع پر شولز نے کہا کہ موجودہ پیچیدہ بین الاقوامی صورتحال میں جرمنی اور چین کے لیے مواصلات اور تعاون کو مضبوط بنانا بہت ضروری ہے۔ جرمنی چین کے ساتھ ہمہ جہت اسٹریٹجک شراکت داری کو مزید فروغ دینے، مساوات، شفافیت اور باہمی احترام کے جذبے کے ساتھ دوطرفہ اور کثیر الجہتی مکالمے اور تعاون کو مضبوط بنانے، اختلافات کو مناسب طریقے سے حل کرنے، باہمی فائدے اور جیت جیت نتائج حاصل کرنے اور عالمی معیشت کی بحالی، ترقی اور مشترکہ خوشحالی میں کردار ادا کرنے کی امید رکھتا ہے۔