ہمبنٹوٹا بندرگاہ، چین اور سری لنکا کی مشترکہ کوششوں سے مستقبل میں اسٹار بندرگاہ بن جائےگیسری لنکا کے جنوبی ساحل پر واقع ہمبنٹوٹا بندرگاہ عمدہ جغرافیائی وقوع اور گہرے پانی کی وجہ سے ایک بین الاقوامی ٹرانزٹ مرکز اور گہرے پانی کی حامل بندرگاہ بننے
رواں سال "دی بیلٹ اینڈ روڈ "انیشٹیو کے آغاز کی پانچویں سالگرہ منائی جارہی ہے۔گزشتہ پانچ برسوں میں چین کے جنوبی صوبے فو جیان میں واقع کاروباری اداروں نے دی بیلٹ اینڈ روڈ سے وابستہ ممالک اور علاقوں کے درمیان باہمی روابط کو فروغ دیتے ہوئے دی بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کی ترقی میں اپنا مثبت کردار ادا کیا ہے۔
دی بیلٹ اینڈ روڈ انیشیٹو کے تحت مختلف منصوبوں پر عملدرآمد کے ساتھ ساتھ حالیہ برسوں میں چین اور نیپال کے درمیان متعددمنصوبوں میں تعاون کیا جا رہا ہے۔دونوں ممالک کی مشترکہ سرمایہ کاری سے قائم ہوئی ہمالیہ ائر لائنز چین-نیپال تعاون کی ایک مثال ہے۔
اگست کے مہینے میں ارمچی کے مرکز نقل و حمل سےجو ریل گاڑی سامان کی ایک بڑی کھیپ لے کر یورپ کی جانب روانہ ہوگی ،وہ اس مرکز کے قیام کے بعد سے اب تک چلنے والی ۱۴۴۸ ویں ریل گاڑی ہے ۔
دی بیلٹ ایند رود انیشیٹو پیش کئے جانے کےبعد گزشتہ پانچ برسوں میں چین اور دنیا کے دوسرے ممالک کے درمیان اقتصادی و تجارتی تبادلوں میں نمایان اضافہ ہوا ہے ۔ اس دوران ہوائی نقل و حمل کا کردار بہت زیادہ اہمیت کا حامل رہا ہے ۔ اس سے ہر لحاظ سےچین کے کھلے پن کو مدد ملی ہے ۔
چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے تیس تاریخ کو بیجنگ میں برطانوی وزیر خارجہ جیریمی ہنٹ کے ساتھ نویں چین برطانیہ اسٹریٹیجک بات چیت کی صدارت کے بعد مشترکہ طور پر نامہ نگاروں سے ملاقات کی۔
چینی صدر شی جن پھنگ نے متحدہ عرب امارات اور سینیگال سمیت دیگر ممالک کے دورے کئے اور ان ممالک کے ساتھ دی بیلٹ اینڈ روڈ کی مشترکہ تعمیر کے حوالے سے تعاون کے معاہدوں پر دستخط بھی کئے ہیں۔