COVAX ، کوکوڈ -۱۹ کے ٹیسٹ ، علاج ، نئی ویکسینز کی ترقی ، تیاری، تکمیل اور مساوی تقسیم کو تیز کرنے کے لیے عالمی سطح پرکیا جانے والا باہمی تعاون ہے۔ اس کے تحت زیادہ سے زیادہ ممالک اس مشترکہ "حوض" میں اپنے تجربات ، تحقیق اور نتائج دوسروں کے ساتھ بانٹتے ہیں تاکہ اس مرض کے خلاف ویکسین کی تیاری
اقوام متحدہ کی 75 ویں جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی کی عام بحث کے دوران پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے 55 ممالک کی جانب سے مشترکہ خطاب کرتے ہوئے ہانگ کانگ کے امور کے ذریعے چین کے داخلی امور میں مداخلت کرنے کی سخت مخالفت کی ہے۔
چین میں قومی دن اور وسط خزاں کے تہوار کی آٹھ روزہ تعطیلات چینی معیشت کا مشاہدہ کرنے کے لئے ایک اہم کھڑکی ہے۔ سلسلہ وار اعدادوشمار کے مطابق، تعطیلات کے دوران، چینی عوام خوب خرچ کرتے ہیں۔ یکم اکتوبر تا آٹھ اکتوبر چین میں اہم قومی خوردہ اور کیٹرنگ کمپنیوں کی فروخت کی مالیت تقریبا 1
حالیہ دنوں پچہترویں یو این جنرل اسمبلی کی تیسری کمیٹی کے اجلاسوں میں انسانی حقوق کے حوالے سے شدید اختلافات سامنے آئے ہیں۔امریکہ سمیت کئی دیگر ممالک نے انسانی حقوق کے بہانے چین پر بے بنیاد الزامات لگائے ہیں جب کہ پاکستان سمیت تقریباً ستر ممالک نے چین کی حمایت کی ہے۔یہ یو این میں کثیرالطرفہ پسندی کی یک طرفہ پسندی پر ایک اور فتح ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ کے کچھ سیاستدانوں کا انسانی حقوق کے بہانے انسانی حقوق کی بربادی کا عمل تنقید کا نشانہ بن رہا ہے ۔
"عالمی چیلنجز میں اضافہ ہورہا ہے جس سے نمٹنے کے لیے بات چیت اور تعاون کی ضرورت ہے۔" اقوام متحدہ کے قیام کی پچہترویں سالگرہ کی سمٹ سے چینی صدر شی جن پھنگ کے خطاب کو عالمی برادری نے خوب سراہا جس سے کثیرالجہت جذبات کی اہمیت کی عکاسی ہوتی ہے۔
حالیہ عرصے کے دوران کووڈ -۱۹ کی وبا عالمی غربت میں کمی کے اقدامات کے لئے ایک بہت بڑا چیلنج بن گیا ہے۔ جولائی میں اقوام متحدہ کے محکمہ برائے اقتصادی و سماجی امور کی جاری کردہ "2020 پائیدار ترقیاتی اہداف کی رپورٹ" میں پیش گوئی کی گئی ہے کہ رواں سال دنیا بھر میں 71 ملین افراد انتہائی غربت میں واپس چلے جائیں گے۔ حال ہی میں ، اقوام متحدہ کے قیام کی 75 ویں سالگرہ کی سمٹ میں ، چین کے اعلی رہنما شی جن پھنگ نے ایک بار پھر ترقیاتی امور کو عالمی میکرو فریم ورک میں نمایاں مقام دینے کی اپیل کی ، اس طرح اس بحران پر قابو پانے کے لئے دنیا کو ایک راستہ دکھا یا کیا گیا ۔
گزشتہ پانچ برسوں کے دوران سائنس و ٹیکنالوجی کے میدان چین کی ترقی کے اہم نتائج برآمد ہوئے ہیں جن میں کوانٹم سیٹلائٹ کی لانچنگ،چاند کے پرلی طرف انسانی ڈیٹکٹر کی سافٹ لینڈنگ اور بیدو سیٹلائٹ نیوی گیشن سسٹم کے عالمی نیٹ ورک کی تکمیل شامل ہیں۔کہا جا سکتا ہے کہ چین پوری دنیا میں جدت کاری کے حوالے سے بتدریج ٹا پ پر ہے۔
چائنا انٹرنیٹ انفارمیشن سینٹر یعنی سی این این آئی سی کی جاری کردہ تازہ ترین رپورٹ کے مطابق جون کے آخر تک چین میں فائیو جی بیس اسٹیشز کی تعداد چار لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے اور رواں سال کے آخر تک یہ تعداد چھ لاکھ تک پہنچنے کی توقع ہے۔فائیو جی بیس اسٹیشنز میں مسلسل اضافہ چین میں بڑی تعداد میں نئے طرز کے بنیادی تنصیبات کی زور و جوش سے تعمیر کی ایک عکاس ہے۔
رواں سال "قومی دن" اور "مڈ آٹم فیسٹیول "کے دوران ، وبائی امراض کی روک تھام اور کنٹرول میں مثبت نتائج حاصل کرنے والے چینی عوام، کھپت کے بارے میں پرجوش ہیں۔ کھپت کی مستقل بحالی چین کو آہستہ آہستہ ایک نیا ترقیاتی نمونہ تشکیل دینے میں معاون ثابت ہورہی ہے جس میں اندرونی گردش کو مرکزی اہمیت دیتے ہوئے اندرونی و بیرونی گردشی سلسلے ایک دوسرے کو فروغ دیتے ہیں۔
چین کے صدر شی جن پھنگ نے یکم اکتوبر کو" بیجنگ عالمی خواتین کانفرنس" کی 25ویں سالگرہ کے موقع پر اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے اہم خطاب کیا۔انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ صنفی مساوات اور خواتین کی ترقی کے لیے عالمی تعاون کو فروغ دیا جائے اور کووڈ۔۱۹ کے باعث خواتین پر مرتب ہونے والے اثرات میں کمی کے لیے اقدامات کیے جائیں۔
نوول کورونا وائرس کی وبا نے دنیا کے بیشترممالک میں زندگی کے پہیے کو مفلوج کر رکھا ہے۔ اگر ہم امریکہ اور بھارت ہی کو دیکھیں تو امریکہ میں وبا اب بھی پھیل رہی ہے اور بھارت میں ایک مرتبہ پھرایک ہی دن میں نوول کورونا وائرس کے نئے کیسز کی تعداد اسی ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
سنکیانگ ویغور خود اختیار علاقہ شمال مغربی چین میں واقع ہے۔ یہ علاقہ قدرتی وسائل ،خوبصورت مناظر اور رنگا رنگ ثقافتی عوامل سے مالامال ہے۔