حال ہی میں امریکہ کے متعدد سیاستدانوں نے کہا ہے کہ امریکہ ایک منی باکس ہے اور چین سمیت دنیا کے دوسرے تمام ممالک اس باکس سے منی چوری کر تے ہیں ۔ یہ بیان اقتصادی علوم کی کمی اور خود فریبی کے سوا کچھ نہیں اور اپنا تما شہ لگانے کے مترادف ہے ۔
"ایشیائی تہذیب و تمدن کی مذاکراتی کانفرنس" کے ذیلی فورموں میں سے ایک اہم فورم " ایشیائی تہذیب و تمدن کی باہم تفہیم اور بنی نوع انسان کے ہم نصیب معاشرے کی تعمیر " پندرہ مئی کو بیجنگ میں منعقد ہوئی. ایشیا اور دیگر علاقوں کی بین الاقوامی تنظیموں کے نمائندوں ،سرکاری حکام، تھنک ٹینکس کے سربراہان اور معروف ماہرین سمیت 200 سے زیادہ شخصیات نے اس فورم میں شرکت کی.
ایشیائی تہذیب و تمدن کی مذاکراتی کانفرنس پندرہ تاریخ کو بیجنگ میں منعقد ہوئی ۔ چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے کانفرنس سے اپنے خطاب میں کہا کہ انسانوں کے رنگ وزبان ٘مختلف ہوسکتے ہیں لیکن تہذیبوں میں
اٹلی کے بینائی سے محروم گلوگار اندریا بوسیلی پوری دنیا میں مشہور ہیں ، انہوں نےایشیائی ثقافتی کارنیول کے موقع پراوپیرا "توریندوت"کا کلاسیکی گیت "نیسون دورما " نے گایا ۔
ایشیائی تہذیب و تمدن کی مذاکراتی کانفرنس کا افتتاح پندرہ تاریخ کو بیجنگ میں ہوا۔ چین کے صدر مملک شی جن پھنگ نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمیں انسانیت کو درپیش چیلنچز سے مشترکہ طور پر نمٹنا چاہیئے۔اس مقابلے کے لئے نہ صرف معیشت اور ٹیکنالوجی کو توانا ہونا چاہیئے بلکہ ثقافتوں اور تہذیبوں کو بھی مضبوط ہونا چاہیئے۔ان کے خیال میں ایشیائی تہذیب و تمدن کی مذاکراتی کانفرنس ایشیا نیز دنیا کی مختلف تہذیبوں کے درمیان برابری کی سطح پر بات چیت،تبادلوں اور ایک دوسرے کے تجربات سے سیکھنے کے لیے ایک نیا پلیٹ فارم فراہم کرے گی۔
"ایشیائی ثقافتی شو"کی افتتاحی تقریب "ایشیائی بیلے نائٹ" 14 تاریخ کی شام کو بیجنگ میں منعقد ہوئی. جنوبی کوریا، فلپائن اور چین کے فنکاروں نے کلاسیکی بیلےڈانس اور منفرد علاقائی خصوصیات کے حامل رقص پیش کیے.
چینی صدر شی جن پھنگ نے پندرہ تاریخ کو ایشیائی تہذیب و تمدن کی مذاکراتی کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتےہوئے کہا کہ آج کا چین ایشیا اور دنیا کا چین ہے۔
چینی صدر شی جن پھنگ نے ایشیائی تہذیب وتمدن کی مذاکراتی کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ترقی کے لیے تہذیب کو حالات کے مطابق ڈھالنا اور زمان و مکاں کی حدود سے آگے کے پرکشش تہذیبی ثمرات کوتخلیق کرنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کے تخلیقی جذبے کی حوصلہ افزائی کا بہترین طریقہ کار یہ ہے کہ مختلف تہذیبوں کو سمجھا جائے تاکہ دوسری کی خوبییوں سے استفادہ حاصل کیا جائے ۔
پندرہ تاریخ کو منعقد ہونے والی ایشیائی تہذیب و تمدن کی مذاکراتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے کہا کہ مختلف تہذیب و تمدن کے درمیان تبادلوں کا فروغ ہونا چاہیئے تاکہ تہذیب و تمدن کی قوت برقرار رہے۔تاہم تہذیب و تمدن کے مابین تبادلہ برابری کی بنیاد پر مختلف شعبوں میں ہونا چاہیئے۔
چینی صدر شی جن پھنگ نے پندرہ تاریخ کو ایشیائی تہذیب و تمدن کی مذاکراتی کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہر تہذیب خوبصورتی کا ایک شاہکار ہوتی ہے جس میں اس معاشرے کے رنگ نظر آتے ہیں۔
صدر شی جن پھنگ نے ایشیا کی تہذیب و تمدون کی مذاکراتی کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اپیل کی کہ تہذیبی تبادلوں کے سلسلے میں باہمی احترام اور برابری کے اصول پر کاربند رہنا چاہیے۔
چینی صدر شی جن پھنگ نے ایشیائی تہذیب و تمدن کی مذاکراتی کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتےہوئے مختلف ملکوں، قومیتوں اور تہذیبوں کے درمیان زیادہ قریبی رابطے اور تبادلے ، اور ایشیائی ہم نصیب معاشرہ قائم کرنے کی اپیل کی۔