تیس جولائی کو ، چین کی وزارت تجارت نے ایک پریس کانفرنس کی جس میں بتایا گیا کہ "دی بیلٹ اینڈ روڈ" سے وابستہ ممالک میں چین کی سرمایہ کاری اور تجارت میں اضافہ ہوا ہے ، وبا کے دوران بھی ، چین - یورپ معاشی اور تجارتی تعاون آگے بڑھا ہے۔
حالیہ عرصے میں دنیا کی دو بڑی معاشی طاقتوں چین اور امریکہ کے درمیان "تجارتی تناو" میں اضافے کے باعث کاروباری اداروں میں بھی تشویش پائی جاتی ہے مگر اس کے باوجود زیادہ تر عالمی کمپنیاں چین میں اپنے کاروبار کو توسیع دینے کا ارادہ رکھتی ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے سترہ تاریخ کو ایک بیان جاری کیا ، جس میں کہا گیا ہے کہ امریکی وزارت تجارت نے چینی مواصلاتی کمپنی ہواوے پر مزید پابندیاں عائد کردی ہیں تاکہ اسے امریکی ٹیکنالوجی حاصل نہ ہو سکے۔
رواں سال چین کے مختلف علاقوں کو سنگین سیلابی صورتحال کا سامنا رہا ہے
اٹھارہ اگست کو شن جنگ شہر میں چینی خصوصیات کے حا مل سوشلزم کے مثالی علاقے کی تعمیر کے آغاز کو ایک سال مکمل ہوگیا۔ ایک دن قبل ہی شن جنگ شہر نے اعلان کیا کہ شن جنگ میں کل چھیالیس ہزار سے زیادہ 5 جی بیس اسٹیشن تعمیر کیے گئے ہیں اور 5 جی نیٹ ورکنگ کی کوریج مکمل ہو گئی ہے ،شن جنگ دنیا کا پہلا 5 جی شہر بن چکا ہے ۔
امریکی رہنماؤں نےکووڈ-۱۹کی وبا کیلئے بار بار نسل پرستی پر مبنی اصطلاحات جیسے "چینی طاعون" اور "چینی وائرس" کا استعمال کیا ہے ، جو اندرون اور بیرون ملک سخت ردعمل کا باعث بنا ہے۔
ج انیس اگست کو چین بھر میں طبی اہلکاروں کا قومی دن منایا جا رہا ہے۔اس دن کو منانے کا مقصد صحت عامہ کے تحفظ میں طبی اہلکاروں کے کردار کو سراہتے ہوئے انہیں خراج تحسین پیش کرنا ہے۔تین نومبر دو ہزار سترہ کو چین کی ریاستی کونسل نے ہر سال انیس اگست کو طبی اہلکاروں کا قومی دن منانے کی منظوری دی تھی اور رواں برس اس حوالے سے یہ تیسرا قومی دن منایا جا رہا ہے۔
باوجود اس کے کہ امریکہ دنیا کی سب سے بڑی معیشت ہے، اس کے پاس جدید طبی ٹیکنالوجی ہے ، پھر بھی اسکے ہا ں کووڈ -۱۹کے تصدیق شدہ کیسوں اور اموات کی مجموعی تعداد دنیا کے دوسرے ممالک کے مقابلے میں سب سے زیادہ ہے ۔
امریکی وزیر خارجہ پومپیو نے حال ہی میں یورپ کے چار ممالک کا دورہ کیا ہے ،ان کے موجودہ دورے کا مقصد نئی سرد جنگ کی سوچ کو پھر زندہ کرنے کی کوشش ہے لیکن وہ اپنے اس عمل میں ناکام ہوئے ہیں۔ حالیہ چند ماہ کے دوران امریکی سیاستدانوں نے چین کے خلاف اتحاد کے قیام کے لیے یورپی ممالک سے روابط کیے جبکہ فرانس ا
چین کے قومی محکمہ شماریات اور دیگر اداروں کی جانب سے پیش کردہ رواں سال کےپہلے سات مہینوں کے جی ڈی پی ، برآمدات و درآمدات ،صنعتی قدر میں اضافے ، ربیع کی پیداوار اور روز گار سمیت مختلف اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ وبا پر جلد قابو پانے کے باعث چینی معیشت بتدریج معمول پر آ رہی ہے ۔
وائٹ ہاؤس کی تجارتی کونسل کے ڈائریکٹر پیٹر ناوارو نے حالیہ دنوں فاکس نیوز کو ایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ اگر امریکی عوام اپنے تمام منفی جذبات چین پر منتقل کر دیں تو امریکہ میں کورونا وائرس کی وبا پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ ناورو کے ان بے ہودہ ریمارکس نے پروگرام کے میزبان اور بہت سارے ناظرین کو حیرت
کووڈ-۱۹ کی وجہ سے رواں سال عالمی تجارت میں بڑی کمی آئی ہے ،لیکن چین کی بیرونی تجارت توقعات سے کہیں بہتر ہو رہی ہے جو دنیا کی دوسری اہم معیشتوں سے بہتر بھی ہے۔اعدادوشمار سے ظاہر ہ ہوتا ہے کہ جولائی میں چین کی بیرونی تجارت میں دس فیصد سے زائد کا اضافہ ہوا ۔عالمی معیشت میں کمی کے پیش نظر چین کی بیرونی