اسی کے عشرے میں اٹلی کی چاکلیٹ کمپنی فیریرو چینی منڈی میں داخل ہوئی اور اس وقت چینی منڈی میں اس کا تناسب بیس فیصد بنتا ہے۔چاکلیٹ اور کینڈی کی صنعت میں فیریرو کو ایک ممتاز حیثیت حاصل ہے۔کووڈ-۱۹ کی وبا کے باعث رواں سال اس چاکلیٹ کمپنی کا کاروبار کافی متاثر ہوا تھا تاہم چین میں اس کمپنی کے سربراہ مورو
تیس جولائی 2020 کو ، چین کا بیدو -3 عالمی سیٹلائٹ نیویگیشن سسٹم مکمل ہوا اور باضابطہ طورپر فعال کردیا گیا۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 31 جولائی کو بیان دیا کہ وہ اس خدشے کی بنیاد پر چینی کمپنی ٹک ٹاک پر امریکہ میں کاروبار کرنے پر پابندی عائد کرنے جارہا ہے کہ ٹِک ٹاک کا سافٹ ویئر امریکی شہریوں سے معلومات چوری کرتاہے اور امریکی قومی سلامتی کے مفادات کو نقصان پہنچاتاہے۔
جان ہاپکنز یونیورسٹی کے اعدادوشمار کے مطابق ، اس وقت ا مریکہ میں کووڈ-۱۹ کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد پینتالیس لاکھ ساٹھ ہزار سے زیادہ ہوگئی ہے جبکہ اس وبا سے ایک لاکھ ترپن ہزار سے زیادہ اموات واقع ہوچکی ہیں۔
امریکی وزیر خارجہ پومپیو نے اپنی ایک تقریر میں ایک بار پھر چینی ٹیک کمپنی ہواوے پر الزام لگایا ہے کہ وہ "امریکی قومی سلامتی کے لیے خطرہ" ہے۔
چار سال قبل بیجنگ میں منعقدہ ایشین انفراسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک یعنی اے آئی آئی بی کی انتظامی کونسل کے پہلے سالانہ اجلاس میں پاکستان میں ایم ۴ ہائی وے کی تعمیرکے لیے سرمایہ کاری کرنے کی منظوری دی گئی۔
چین کے اپنے تیار کردہ بیدو نمبر تین عالمی سیٹلائٹ نیویگیشن سسٹم کی تکمیل اور افتتاح کی تقریب 31 جولائی کی صبح بیجنگ میں منعقد ہوئی۔ چینی کمیونسٹ پارٹی کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکریٹری ، صدر مملکت ، اور مرکزی فوجی کمیشن کے چیئرمین شی جن پھنگ نے تقریب میں شرکت کی اور بیدو نمبر تین عالمی سیٹلائٹ نیویگیشن سسٹم کو باضابطہ طور پرفعال کرنے کا اعلان کیا۔
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے حال ہی میں اپنی ایک تقریر میں کہا کہ چین کے ساتھ تجارت کرنے والے امریکی صنعتی ادارے "چینی حکمراں پارٹی"کو خوش کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔درحقیقت مائیک پومپیو جیسے امریکی سیاستدان ہی
ہانگ کانگ میں کووڈ-19 کی وبائی صورتحال حالیہ دنوں نہایت تیزی سے خراب ہوتی جارہی ہے ، متعدد دنوں سے روزانہ 100 سے زائد تصدیق شدہ کیسز سامنے آ رہے ہیں جن میں سے بہت سارے کیسز کا ماخذ معلوم نہیں ہے ، اور ہانگ کانگ میں وبائی صورتحال سنگین ہوتی جا رہی ہے۔
چین امریکہ سفارتی تعلقات کے قیام کے بعد سے پہلی مرتبہ یہ تعلقات انتہائی نچلی سطح پر ہیں۔ چین کی کبھی بھی یہ خواہش نہیں رہی کہ وہ کسی
پچیس جولائی کو مصر کے مقامی میڈیا" ایجپٹ انڈیپنڈنٹ " نے اپنی ایک خبر میں بتایا کہ مصر کورونا وائرس کے خلاف ویکسین کی تیاری کے لئےچین کے ساتھ تعاون پر آمادہ
امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے حال ہی میں اپنی ایک تقریر میں چینی حکمران جماعت پر نہایت ہی نامناسب انداز میں الزام تراشی کرتےہوئے چینی عوام اور کمیونسٹ پارٹی کے درمیان فاصلے پیدا کرنے کی کوشش کی۔ اس بارے میں