بیجنگ میں مقامی سطح پر کورونا وائرس کووڈ-19 کے کیسز سامنے کے بعد سے دنیا کی توجہ چین پر مرکوز ہے کہ وہ اس صورت حال سے کیسے نمٹتا ہے۔ چین کی مرکزی حکومت اور مقامی حکومت نے اس تناظر میں مثالی اقدامات اختیار کئے ہیں۔ مشتبہ آبادیوں کے سمارٹ لاک ڈاون کے ساتھ ساتھ بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ جاری ہے جس کا مقصد وبا پر قابو اور شہریوں کی زندگیوں کو تحفظ فراہم کرنا ہے۔
امریکہ نے حال ہی میں " دو ہزار بیس ویغور انسانی حقوق ایکٹ " کو قانون قرار دےدیا ہے جس کا مقصد سنکیانگ کے انسانی حقوق اور چینی حکومت کی سنکیانگ کے حوالےسے پالیسیوں کو بد نام کرناہے ۔
سترہ تاریخ کو امریکہ نے نام نہاد "دو ہزار بیس ویغور انسانی حقوق پالیسی ایکٹ"کو قانونی شکل دے دی جس میں چین کی سنکیانگ پالیسی سے متعلق
چین افریقہ یکجہتی و انسداد وبا سمٹ سے چینی صدر نے اہم خطاب کیا ۔اٹھارہ تاریخ کواس حوالے سے شائع اپنے تبصرے میں سی آر آئی نےکہا کہ چین کی تجاویز نے انسداد وبا میں عالمی تعاون کے لیے درست راستہ دکھایا ہے۔چینی صدر شی جن پھنگ نے اپنے خطاب میں چین افریقہ تعاون،دوستی ،کثیرالجہتی کو فروغ دینے اور وبا کے خل
امریکی میڈیا کے مطابق حالیہ دنوں امریکی انسداد امراض مرکز(سی ڈی سی) کی ایک اندرونی دستاویز سامنے آئی ہے جس میں کہا گیا کہ وائٹ ہاوس نے اپنی ٹوئیٹس میں وائس آف امریکہ پر تنقید کی ہے کہ ادارے نے چین کی" تشہیر "کی ہے ۔
ایک ملک دو نظام کی پالیسی کو برقرار رکھنے اور بہتر بنانے"کے موضوع پر عالمی سیمینار حال ہی میں چینی شہر شن زن میں منعقد ہوا۔ چین،روس،برطانیہ سمیت دیگر ممالک کے تقریباً دو سو اسکالرز نے اس میں شرکت کی۔شرکاء نے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہانگ کانگ میں قومی سلامتی کے قانون کو تیار کرنا ہ
امریکی وزارت خارجہ نے حال ہی میں نام نہاد " عالمی مذہبی آزادی رپورٹ 2019" جاری کی ، جس میں چین کی مذہبی پالیسی سے متعلق بہتان تراشی کی گئی ہے۔ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے میڈیا بریفنگ میں ایک بار پھر چین کو مذہبی آزادی سلب کرنے والا ملک قرار دیا۔اس کے برعکس خود امریکی حکومت اپنے ملک میں نسلی امتیاز کے خلاف مظاہروں کو پرتشدد کارروائیوں سے روک رہی ہے اور مختلف مذاہب کے لوگوں میں نفرت پروان چڑھا رہی ہے۔ پومپیو کی جانب سے دوسرے ممالک کی مذہبی پالیسیوں پر بے بنیاد تنقید در حقیقت ایک مذاق ہے!
اس وقت کووڈ -۱۹ کی وبا بدستور بہت تیزی سے دنیا بھر کے ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے رہی ہے ۔ وبا ئی صورتحال پر قابو پانے کے لیے تمام ممالک کو متحد ہو کر تعاون کرنے ، وبا سے متعلق درست معلومات کے تبادلے ، وباکی روک تھام و کنٹرول اور علاج معالجے کے حوالے سے تجربات بانٹنے کی ضرورت ہے تاکہ عالمی سطح پر وبا کے خلاف جنگ میں فتح حاصل کی جا سکے ۔ چین وبا کی روک تھام و کنٹرول ، ٹیسٹنگ اور علاج معالجے سیمت دیگر پہلووں میں حاصل کردہ تجربات کا دنیا کے دوسرے ممالک کے ساتھ تبادلہ کر رہا ہے اور اسے ایک بڑے ملک کی فرائض اور ذمہ داری سمجھتا ہے ۔ اسکے برعکس لوگوں نے یہ بھی دیکھا ہے کہ حال ہی میں نوول کورونا وائرس کی وبا کی صورتحال کے بارے میں غلط معلومات ، خاص طور پر چین کے خلاف مختلف جھوٹ اور افواہوں نے انسداد وبا کی بین الاقوامی کوششوں کو شدید نقصان پہنچا ہے ۔
اس وقت کووڈ -۱۹ کی وبا بدستور بہت تیزی سے دنیا بھر کے ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے رہی ہے ۔ وبا ئی صورتحال پر قابو پانے کے لیے تمام ممالک کو متحد ہو کر تعاون کرنے ، وبا سے متعلق درست معلومات کے تبادلے ، وباکی روک تھام و کنٹرول اور علاج معالجے کے حوالے سے تجربات بانٹنے کی ضرورت ہے تاکہ عالمی سطح پر وبا کے خلاف جنگ میں فتح حاصل کی جا سکے ۔
حال ہی میں ، "امریکی شہری حقوق کے اتحاد" نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل کو ایک خط میں مطالبہ کیا ہے کہ: "اب وقت آگیا ہے کہ امریکہ میں بھی انسانی حقوق کا اسی انداز سے جائزہ لیا جائے جس طرح امریکہ نے دیگرممالک کے لیے پیمانہ طے کیا تھا " خط میں اقوام متحدہ سے درخواست کی گئی کہ امریکی پولیس کی جانب سے مظاہرین پر تشدد اور متعلقہ متشدد واقعات کی تحقیقات کے لئے ہنگامی اجلاس بلایا جائے۔
امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو "غلط بیانی" میں اپنا کوئی ثانی نہیں رکھتے ہیں۔
سی آر آئی کی عمارت کے مشرق میں تقریباً دو کلومیٹر کے قاصلے پر ایک سڑک ہے جو تقریباً ستر سال پرانی ہے اور اس سڑک کے قریب دو قدیم درخت کھڑے ہیں جو سات سو سال کے ہیں۔ان سات سو سالہ قدیم درختوں کی ایک خاص کہانی چلی آ رہی ہے