گزشتہ کچھ عرصے کے دوران ، کافی معلومات کے انکشاف کے بعد امریکہ میں انسداد وبا کی صورتحال واضح ہو تی جارہی ہے۔
73 ویں ورلڈ ہیلتھ اسمبلی کے انعقاد سے قبل ، 140 سے زائد سیاستدانوں اور ماہرین ، جن میں جنوبی افریقہ کے صدر سیرل رامافوسا ، پاکستانی وزیر اعظم عمران خان ، اور سابق برطانوی وزیر اعظم گورڈن براؤن شامل ہیں، نے مشترکہ طور پر ایک کھلا خط لکھا جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ کووڈ-۱۹ کی ویکسین تیار ی کے بعد ، اس کے پیٹنٹ کا حق نہیں ہونا چاہئے۔
امریکہ اس وقت عالمی سطح پر نوول کورونا وائرس کا مرکز بن چکا ہے جس نے عالمی برادری کو شدید تشویش میں مبتلا کر دیا ہے۔صدرٹرمپ نے وبا سے نمٹنے میں انتہائی غیر سنجیدگی اور لاپرواہی کا مظاہرہ کیا۔
چین ایک بڑے ذمہ دار ملک کی حیثیت سے انسداد وبا کے عالمی تعاون میں اپنا کردار بھرپور طریقے سے ادا کر رہا ہے۔چین نے کووڈ۔19 کی روک تھام میں ایک مثالی اور تاریخی کردار ادا کیا ہے۔چین نے نہ صرف موئثر طور پر وبا پر قابو پایا ہے بلکہ دنیا کے دیگر ممالک کو امدادو حمایت سمیت رہنمائی بھی فراہم کر رہا ہے۔
امریکہ میں وبا سے متاثرہ تصدیق شدہ کیسز کی تعداد بارہ لاکھ پچاس ہزار سے زائد ہے اور پچہترہزار افراد جاں بحق ہوئے ہیں ۔امریکہ میں وبا کے یہ دونوں پریشان کن اعداو شمار اور سپر پاور ملک کی حیثیت رکھنے والا امریکہ، ایک ہی ملک کی یہ دو رخ
امریکی ریاست نیو جرسی کے شہر بیل وِل کے میئر مائیکل میلہہم نے حال ہی میں انکشاف کیا ہے کہ وہ نومبر دو ہزار انیس میں ہی کووڈ-۱۹ سے متاثر ہو چکے تھے۔مائیکل میلہم
امریکہ میں دائیں بازو کے انتہا پسند سیاستدان اسٹیو بینن نے حال ہی میں اپنے ایک میڈیا انٹرویو میں چین کے انسداد وبا کے ماڈل پر الزام تراشی کرتے ہوئے یہ دعوی کیا کہ چین کو اس وبا کے نتیجے میں ہونے والے معاشی نقصانات کی ذمہ داری قبول کرنی چاہیے ۔ امریکہ میں کووڈ-۱۹ کے مصدقہ کیسز
یکم مئی کو عالمی شہرت یافتہ طبی جریدے "دی لینسیٹ" کے ایڈیٹر ان چیف رچرڈ ہورٹن نے چائنا میڈیا گروپ کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ امریکہ نے فروری کا پورا مہینہ اور مارچ کے اوائل کا عرصہ ضائع کیا۔ اس طرح انسانی غلطی کے باعث سانحے نے جنم لیا ہے۔ امریکی فیصلہ ساز
آج "یوم مئی" ہے جو مزدوروں کا عالمی دن ہے ۔وبا کی وجہ سے اس یوم مزدور کا غیر معمولی معنی ہیں۔
بیجنگ میں میری جائے رہائش سے چند قدم دور ہی ایک کمیونٹی ہے جہاں سے میں روٹی ،فروٹ سبزی اور پینے کا پانی تقریباً روزانہ ہی لاتا تھا ۔زندگی سکون سے گزر رہی تھی کہ اچانک کورونا وائرس نمودار ہوا اور پھر سب کچھ بدل گیا۔
مقامی وقت کے مطابق انتیس اپریل کو امریکی وزیرخارجہ مائیک پومپیو نے ایک مرتبہ پھر عالمی ادارہ صحت پر وبا کی روک تھام اور کنٹرول میں ناکام ہونے کا الزام لگایا ہے اور دھمکی دیتے ہوئے کہا ہےکہ امریکی ٹیکس دہندگان کی رقوم کے نامناسب استعمال پراس ادارے کے خلاف تحقیق کی جانی چاہیئے۔
امریکہ میں نوول کورونا وائرس کی وبا سب سے پہلے کب سامنے آئی؟