رائے

میکارتھی ازم کی بحالی امریکہ کا المیہ ہے.سی آر آئی کا تبصرہ

پچھلے دنوں ، یہ خبر  ملی ہے کہ امریکی حکومت چینی کمیونسٹ پارٹی کے ارکان اور ان کے اہل خانہ پرامریکی سفر اختیار کرنے پر مکمل پابندی عائد کرنے پر غور کر رہی ہے ، اس بارے میں امریکہ کے اندر اور بین الاقوامی سطح پر وسیع پیمانے پر تنقید کی جا رہی ہے۔تجزیہ کاروں نے اس بات کی نشاندہی کی کہ امریکی سیاست دانوں کی یہ اشتعال انگیزی چینی اور امریکی عوام کی مرضی اور عالمی ترقی کے رجحان کے خلاف ہے ، جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ امریکہ میں میکارتھیزم کی بحالی کے آثار زیادہ واضح ہوتے جارہے ہیں ، اور دنیا کو اس حوالے سے خبر دار رہنا چاہیے۔ یہ صورت حال آج کے امریکہ کا سب سے بڑا المیہ ہے۔

بنی نوع انسان کے مشترکہ مفاد کی خاطر امریکہ کو سرد جنگ جیسے فرسودہ نظریات کو ترک کرنا چاہیئے ، شعبہ اردو کا تبصرہ


​ امریکی نیویارک ٹائمز کی حال ہی میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق امریکی حکومت چینی کمیونسٹ پارٹی کے تمام اراکین نیز ان کے اہل خانہ پر سفری پابندی عائد کرنے پر غور کر رہی ہے۔ابھی اس رپورٹ کی حقیقت کے حوالے سے زیادہ   پتہ نہیں چل سکا ہے ، تاہم امریکی میڈیا پر اس قسم کی رپورٹ جاری ہونا  بھی  ناقابل یقین ہے۔
 

جنوبی بحیرہ چین کے امور پر امریکی سیاستدانوں کی سازشیں ناکام ہوں گی۔ سی آر آئی کا تبصرہ

حالیہ دنوں میں ، امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے بار بار  جنوبی بحیرہ چین میں کشیدگی کو ہوا دی ، انہوں نے جنوبی بحیرہ چین پر چین کے اقتدار اعلیٰ اور سمندری حدود کے حقوق سے متصادم بیانات دئیے۔ اس کے ساتھ ساتھ خطے کے دیگر ممالک اور چین کے درمیان تعلقات کو کشیدہ کرنے کی کوشش بھی کی۔

چین کی حکمران جماعت پر بہتان بازی کرنے والے امریکی سیاستدان اپنی توہین خود کررہے ہیں، سی آر آئی کا تبصرہ

حال ہی میں ، امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو ، امریکی قومی سلامتی کے معاون رابرٹ اوبرائن اور  بعض چین مخالف امریکی سیاستدانوں نے چینی حکمران جماعت کو جان بوجھ کر بدنام کرنے کی کوشش کی ہے اور چینی کمیونسٹ پارٹی کے  ساتھ  چینی عوام کے تعلقات کوسبوتاژ کرنے کی کوشش کی ہے ۔تاہم  جولائی کے اوائل میں ، ہارورڈ یونیورسٹی کے ذریعہ شائع ہونے والی ایک 14 سالہ فالو اپ تحقیقی رپورٹ سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ چینی عوام کی اپنی مرکزی حکومت سے اطمینان کی شرح  گزشتہ برسوں میں 90 فیصد سے زیادہ رہی ہے ، جس سے چینی قوم کے اپنی حکمران جماعت پر بھر پور اعتماد اور حمایت کا اظہار ہوتا ہے۔ظاہر ہے کہ  اس طرح کے بے بنیاد بیانات اور الزامات سے چین کی حکمران  جماعت کو بدنام کرنے والے امریکی سیاستدانوں کی  خود اپنی توہین ہوئی ہے۔

وبا پھوٹنے کے بعد امریکی حکومت کے حیرت انگیز اقدامات ، شعبہ اردو کا تبصرہ

سولہ جولائی تک کل کیسز کی تعداد پینتیس لاکھ چالیس ہزار سے زائد ہو چکی ہیں۔بیشتر  امریکی طبی ماہرین کی اپیل کے باوجود  امریکی حکومت نے پندرہ تاریخ سے پورے ملک کے اسپتالوں سے سی ڈی سی  کو کووڈ-۱۹ سے متعلق معلومات فراہم نہ کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔یہ وبا پھوٹنے کے بعد امریکی حکومت کے حیرت انگیز  اقدامات کا ایک نمونہ ہے ۔

چین کی انسداد وبا کے ساتھ ساتھ اقتصادی بحالی کی ایک نئی راہ کی جستجو ، شعبہ اردو کا تبصرہ

مشکلات کے باوجود سولہ جولائی کو جاری تازہ اعدادوشمار سے پتہ چلتا ہے کہ چینی معیشت بتدریج بحال ہو رہی ہے۔

ہواوے پر عائد برطانوی پابندیاں ،اقتصادی اور تجارتی امور پر سیاست کا ایک اور خطرناک اقدام کیا تجارتی امور پر سیاست برطانیہ کے شایان شان ہے؟

برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے 14 تاریخ کو اعلان کیا کہ برطانیہ رواں سال کے آخر  تک چینی مواصلاتی کمپنی ہواوے سے  فائیوجی مصنوعات   کی خریداری بند کردے گا ، اور  2027 تک ہواوے کی تمام فائیو جی تنصیبات  کا استعمال ترک  کردے گا۔

وائرس کا ماخذ نیکی نیتی سے تلاش کیا جا سکتا ہے نہ کہ الزام تراشی سے

​حالیہ دنوں عالمی ادارہ صحت   کے دو  ماہرین چین پہنچے ہیں اور وہ نوول کورونا  وائرس کے ماخذ کا پتہ چلانے کے لئے سائنسی تعاون پر چین کے ساتھ ابتدائی مشاورت کریں گے۔

ایک آفت ، مختلف ردعمل اور مختلف نتائج

​کووڈ- ۱۹ اپنی طرز کی وہ پہلی آفت  ہے جس کا تجربہ انسانیت نے اس سے قبل کبھی نہیں کیا تھا۔

چین امریکہ تعلقات کو خود غرضی اور پاگل پن کی نہیں ، سیاسی دانشمندی کی ضرورت ہے

نو جولائی  کو ، چین-امریکہ تھنک ٹینک میڈیا ویڈیو فورم منعقد ہوا۔ چینی اسٹیٹ کونسلر اور وزیر خارجہ وانگ ای، امریکہ کے سابق وزیر خارجہ ہینری کسنجر اور آسٹریلیا کے سابق وزیر اعظم کیون مائیکل روڈ سمیت  متعدد عالمی شخصیات نے اس فورم میں شرکت کی اور  متعلقہ موضوعات پر تقاریر کیں۔ وانگ ای نے فورم سے خطاب کرتے ہوئے  چین- امریکہ تعلقات کی بحالی سے متعلق تین تجاویز پیش کیں ،جن میں  مذاکرات کے تمام راستوں کو  کھلا اور  متحرک رکھنا ، تعاون ، بات چیت ، اور کنٹرول کی تین فہرستیں مرتب کرنا اور انسداد وبا  کے سلسلے میں  تعاون کرنا شامل ہیں۔

امریکہ کی طرف سے "انسانی حقوق" کی پامالی

نو  جولائی  کو ، ہیومن رائٹس ریسرچ سوسائٹی آف چائنا نے مہاجرین کے ساتھ شدید امتیازی اور ظالمانہ سلوک سے    امریکی ہیومن رائٹس کی منافقت کے بے نقاب ہونے کے موضوع پر ایک مضمون شائع کیاجس میں بہت سے حقائق اور اعداد و شمار کے ذریعے  انسانی حقوق کے نام نہاد محافظ   امریکہ کی جانب سے ہونے والی   انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر روشنی ڈالی گئی ۔

 

امریکہ کی ڈبلیو ایچ او سے علیحدگی ناصرف امریکہ کے لیے بلکہ دنیا کے لیے بھی نقصان دہ ہے

چھ جولائی کو امریکہ نے باضابطہ طور پر اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس کو  مطلع کیا ہے کہ وہ اگلے سال جولائی میں عالمی ادارہ صحت سے علیحدہ  ہوجائے گا۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل کے ترجمان اسٹیفن ڈوجارک کا کہنا ہے کہ ڈبلیو ایچ او میں امریکہ کی شرکت کے وقت طے شدہ شرائط کے مطابق امریکہ ایک سال قبل درخواست پیش کرکے اور اپنی مالی ذمہ داریوں کو پوری طرح ادا کرتے ہوئے ڈبلیو ایچ او سے باضابطہ طورپر علیحدہ ہوسکتا ہے۔

HomePrev...13141516171819...NextEndTotal 55 pages