حالیہ دنوں ، امریکہ نے نام نہاد "ہانگ کانگ انسانی حقوق اور جمہوریت بل" کو قانونی شکل دی جو چین کے داخلی امور میں مداخلت کی ایک اور" مثال" ہے ۔
حال ہی میں چین نے اعلیٰ معیار کی تجارتی ترقی کے لیے رہنماء ہدایات جاری کی ہیں۔
چینی حکومت نے حال ہی میں دریائے یانگسی کے ڈیلٹا علاقے میں جامع ترقی سے متعلق منصوبے کا خاکہ جاری کیا۔ یہ خاکہ ایک مکمل دستاویز ہے جو آئندہ 5 سے 15 سالوں میں دریائے یانگسی کے ڈیلٹا خطے کی جامع ترقی سے متعلق رہنمائی فراہم کرتا ہے۔
امریکہ نے حال ہی میں نام نہاد "ہانگ کانگ انسانی حقوق اور جمہوری بل" کو قانون کی شکل دے دی ہے۔
گزشتہ پانچ مہینوں کے دوران ہانگ کانگ میں وسیع پیمانے پر پرتشدد سرگرمیوں میں اضافہ ہوتا رہا جس کی وجہ سے ہانگ کانگ خطرات سے دوچار رہا ۔ مختلف فریقوں کی کوششوں کے نتیجے میں اس وقت ہانگ کانگ تشدد کی روک تھام اور نظم و نسق کی بحالی کے اہم لمحے سے گزر رہا ہے ۔
امریکہ نے ستائیس تاریخ کو " ہانگ کانگ کے انسانی حقوق اور جمہوریت سے متعلق ایکٹ " کو قانونی شکل دے دی ۔ امریکی عوام نے انٹرنیٹ کے ذریعے امریکی صدر سے کہا کہ ہانگ کانگ امریکہ کا حصہ نہیں ہے چین کا حصہ ہے ۔ ہمیں ایک ملک کے اندرونی معاملات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیئے ۔
امریکی حکومت نے ستائیس تاریخ کو نام نہاد " ہانگ کانگ کے انسانی حقوق اور جمہوریت سے متعلق ایکٹ " کو قانونی شکل دے دی ۔ امریکہ نے اس اقدام کے ذریعے چین کے اندرونی معاملات میں سفاکانہ مداخلت کی ہے ۔ یہ ایکٹ عوام کی خواہشات کے خلاف ہے اور امریکہ کے متعدد سیاستدانوں کا پیش کردہ ایک سیاسی تماشا ہے ۔ چین اور عالمی برادری اس کی سخت مذمت کرتی ہے ۔
منگل کو اے حصص کی بندش کے بعد دنیا کی سب سے بڑی انڈیکس کمپنی منگ شینگ (ایم ایس سی آئی) نے اے حصص میں اس سال کی اپنی سب سے بڑی توسیع کو باضابطہ طور پر نافذ کردیا۔
ریڈیو دی گریٹر بے نے چھبیس تاریخ کو ایک مضمون شائع کیا جس کا عنوان ہے " ہانگ کانگ ہمیشہ چین کا ہانگ کانگ رہے گا " ۔ بائیس سال پہلے چین میں واپسی کے بعد ہانگ کانگ نے نہ صرف نوآبادیاتاتی نظام کے ظلم و ستم سے چھٹکارا حاصل کیا بلکہ چین کی مرکزی حکومت کی حمایت میں مادر وطن کے اندرونی علاقے کے ساتھ اصلاحات اور کھلے پن کے ثمرات سے استفادہ کیا ۔ہانگ کانگ نے چینی قوم کی عظیم نشاۃ ثانیہ کے نصب العین کی رہنمائی میں زبردست خوشحالی اور پیش رفت حاصل کی ہے ۔
امریکی کانگریس نے حال ہی میں نام نہاد " دو ہزار انیس ہانگ کانگ کے انسانی حقوق اور جمہوریت سے متعلق ایکٹ " کی منظوری دی ۔ امریکہ نے اس اقدام کے ذریعے چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی اور شر پسند عناصر کی کھلم کھلا حمایت کی ۔ چین اس کی سخت مخالفت کرتا ہے ۔ اس وقت ہانگ کانگ کا مسلہ " انسانی حقوق " اور " جمہوریت " کانہیں بلکہ تشدد کی روک تھام ، نظم کی بحالی اور قانون کی حکمرانی کاہے ۔
امریکی کانگریس نے حال ہی میں نام نہاد " دو ہزار انیس ہانگ کانگ کے انسانی حقوق اور جمہوریت سے متعلق بل " کی منظوری دی ۔ اس بل کے ذریعے امریکی کانگریس نے ہانگ کانگ کے امور اور چین کے اندرونی معاملات میں کھلم کھلا مداخلت کی ہے اور تشدد کو ہوا دیتے ہوئے دوسرے ممالک کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی ہے ۔ امریکہ کے اس اقدام نےایک مرتبہ پھر امریکی بالادستی اور پاور پالیٹیکس کا چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کردیاہے ۔ عالمی برادری میں امریکی دست درازی کے اس بلاجواز عمل اور قانون کی پامالی سے ناگوار ی پیدا ہو گی ۔
امریکی کانگریس نے حال ہی میں نام نہاد " دو ہزار انیس ہانگ کانگ کے انسانی حقوق اور جمہوریت سے متعلق بل " کی منظوری دی ۔ انہوں نے جمہوریت اور آزادی کے نام پر لاپرواہی کا مظاہر ہ کرتے ہوئے ہانگ کانگ کے امور اور چین کے اندرونی معاملات میں مداخلت کی ۔ امریکہ کے اس اقدام نے بین الاقوامی قوانین اور بین الاقوامی تعلقات کے بنیادی اصولوں کی خلاف ورزی کی ہے ۔ اس نےایک مرتبہ پھر امریکی بالادستی اور پاور پالیٹیکس کا چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کردیاہے ۔ عالمی برادری میں امریکی دست درازی کے اس بلاجواز عمل اور قانون کی پامالی سے ناگوار ی پیدا ہو گی ۔