رائے

سفاکانہ سوال پوچھنے سے پہلے سی این این کےصحافی جیسے افراد نے خود سے کوئی جواب اخذ کر لیا ہو گا

گزشتہ ہفتے برطانیہ میں ایک ٹرک کنٹینر  سے برآمد ہونے والی انتالیس لاشیوں کا واقعہ عالمی توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے اور لوگوں کی ایک بڑی تعداد اس سانحے پر رنجیدہ اور غمزدہ ہے ۔ابھی تک برطانوی پولیس کی جانب سے ہلاک شدگان  کی قومیت اور اس سانحے کی تفصیلات کے حوالے سےکسی طرح کی کوئی تصدیق نہیں ہوئی، لیکن برطانیہ کے بعض ذراِئع ابلاغ   نے  اپنے طور پر ہلاک ہونے والوں کی قومیت کی تصدیق ہو جانے کا کہتے ہوئے انہیں چینی باشندے قرار دے دیا۔سی این این کے ایک صحافی نے چین کی وزارت خارجہ سے سوال کیا کہ عوامی جمہوریہ چین کے قیام کی سترویں سالگرہ کے موقع پر چینی باشندے غیرقانونی طور پر چین سے کیوں گئے؟ 

چین کھلے پن پر مبنی عالمی معیشت کے لیے قوت متحرکہ فراہم کرتا رہے گا۔ سی آر آئی کا تبصرہ

"چین کو جانیے"کے عنوان سے عالمی کانفرنس حال ہی میں چین کے شہر گوانگ چو میں منعقد ہوئی جس کے دوران چینی صدر شی جن پھنگ نے کانفرنس کے لیے اپنے تہنیتی پیغام میں عالمگیریت کی حمایت اور کھلے پن کو مزید فروغ دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔کانفرنس کے دوران کھلے پن اور عالمگیریت کے موضوعات ، شرکاء کی توجہ کا مرکز بن چکے ہیں ۔اس حوالے سےاٹھائیس اکتوبر کو سی آر آئی کے  ایک تبصرے میں کہا گیا کہ چین کھلے پن پر مبنی عالمی معیشت کے لیے قوت متحرکہ فراہم کرتا رہے گا۔

ایک ہی سمت میں چلتے ہوئے معاہدہ طے کرنے کی طرف آگے بڑھیں : سی آر آئی کا تبصرہ

​چین اور امریکہ کے تجارتی مذاکرات میں شریک چیف نمائندگان کے درمیان پچیس اکتوبر کو ٹیلی فونک بات چیت ہوئی ۔ 

بات چیت اور تعاون کے لیے تعصب کو ترک کرنے کی ضرورت ہے: سی آر آئی کا تبصرہ

امریکی نائب صدر مائیک پینس نے مقامی وقت کے مطابق چوبیس تاریخ کو ایک تقریب میں چین کے حوالے سے  ایک لیکچر دیتے ہوئے چین میں امریکہ کے کردار کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا نیز  "آزادی اور جمہوریت" کے نام پر چین  پر  بے بنیاد  الزامات عائد کئے ۔ لیکن اس  لیکچر میں انہوں نے چین کے ساتھ بات چیت اور تعاون کی تلاش کے حوالے سےبھی آگاہ کیا۔ 

چین کے کاروباری ماحول کو مزید بہتر بنایا جارہا ہے، سی آر آئی کا تبصرہ

​عالمی بینک کی طرف سے جاری کردہ 2020 عالمی کاروبار کے ماحول کی رپورٹ میں چین  اکتیسویں نمبر پر ہے۔ 

شیانگ شان فورم نے عالمی امن کے تحفظ کے لیے "چین کے نظریات" پیش کیے ،سی آر آئی کا تبصرہ

​بیجنگ میں ہونے والا نواں شیانگ شان فورم بائیس اکتوبر کو اختتام پذیر ہوا۔ دو روزہ فورم میں متعدد ممالک کے سیاستدانوں اور تھنک ٹینکس نے بڑے ممالک کے تعلقات، بین الاقوامی  قواعدوضوابط ،ایشیا پیسیفک علاقے میں سکیورٹی رسک مینجمنٹ سمیت دیگر موضوعات پر تبادلہ خیال کیا۔

ڈیجیٹل معیشت چین کی ترقی کا نیا انجن بن گئی ہے

​چھٹی عالمی انٹرنیٹ کانفرنس بائیس تاریخ کو چین کے صوبہ جے جیانگ کے قصبہ وو جن میں اختتام پزیر ہوئی ۔ 

چین کی اقتصادی ترقی کا معیار مسلسل طورپر بہتر ہورہا ہے، سی آر آئی کا تبصرہ

​چین کے قومی ادارہ برائے شماریات کے حال ہی میں جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق رواں کی پہلی تین سہ ماہیوں کے دوران چین کے جی ڈی پی میں  یچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں چھ اعشاریہ دو فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔

بے شرم آدمی کون ہے؟ سی آر آئی کا تبصرہ

​حال ہی میں امریکی میڈیا ادارے سی این این سمیت کچھ  دیگرمیڈیا اداروں نے رپورٹنگ کی کہ ایک آسٹریلیائی ماہرنے بے نقاب کیا ہے کہ وائٹ ہاؤس کے قومی تجارتی کمیشن کے ڈائریکٹرپیٹر ناوارو کی "ڈیتھ بائی چائنا سمیت دیگر کتابوں میں چین سے انتہائی دشمنی رکھنے والے اکانومسٹ رون وارا سرے سے موجود ہی نہیں ہیں۔ 

نیٹ ورک کے ہم نصیب معاشرے کے قیام کے لیے چین کی بھر پور کوشش : سی آر آئی کا تبصرہ

چھٹی عالمی انٹرنیٹ کانفرنس بیس تاریخ کو چین کے صوبہ جے جیانگ کےکاونٹی وو جن میں منعقد ہوئی۔ چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے اس کانفرنس کے نام تہنیتی پیغام بھیجا۔ پیغام میں شی جن پھنگ نے انٹرنیٹ کی ترقی کے روشن مستقبل کا جائزہ  لیتے ہوئےتمام ممالک سے نیٹ ورک کے عالمی انتظام و انصرام اور نیٹ ورک کے ہم نصیب معاشرے کے قیام کی اپیل کی ۔ 

دوہرے معیارات سے اپنے ہی مفادات کو نقصان پہنچایا جائے گا، سی آر آئی کا تبصرہ

​حالیہ دنوں اسپین کی ریاست کاتالونیا میں ہانگ کانگ کی طرز کے پرتشدد مظاہرے ہوئے۔ 

چینی معیشت میں خطرات کے مقابلے کی مضبوط صلاحیت موجود ہے : سی آر آئی کا تبصرہ

چین کے اعدادوشمار کے قومی بیورو کی جانب  سے اٹھارہ اکتوبر کو جاری کردہ اعدادوشمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ رواں سال کی پہلی تین سہ ماہیوں میں چین کی مجموعی اندرونی پیداواری مالیت چھ سو ستانوے کھرب اناسی ارب اسی کروڑ  آر ایم بی تک جا پہنچی جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلےمیں چھ اعشاریہ دو فیصد  زیادہ ہے ۔ چین کی معیشت مستحکم ہونے کے ساتھ ساتھ ڈھانچہ بھِی بہتر ہوتا  رہا اور عوام کی معیار زندگی  میں بھی  بہتر ی آتی رہی   ۔ تبصرے میں کہا گیا کہ سب جانتے ہیں کہ رواں سال عالمی  صورتحال بہت سنگین رہی ہے اور عالمی معیشت کی ترقی سست روئی کا شکار  رہی ۔ چین کی اندرونی معیشت کو بھِی بہت زیادہ چیلنجز اور مشکلات کا سامنا رہا ۔ اس صورتحال میں چین  کی معیشت مناسب شرح  سےترقی کر رہی ہے ۔ یہ کوئی آسان کام نہیں ہے۔اس سے یہ بھِی ظاہر  ہوتا ہے کہ چین کی معیشت مستحکم  ہے اور اس میں خطرات  کے مقابلے کی مضبوط  صلاحیت  موجود ہے ۔ 

HomePrev...33343536373839...NextEndTotal 55 pages