امریکہ میں کووڈ۔۱۹ کے تصدیق شدہ کیسز اور ہلاکتوں کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے ، امریکی سیاست دانوں کی جانب سے چین کے خلاف بے بنیادالزامات اور چین کو ذمہ دار قرار دینے کا شور بھی زوروں پر ہے۔ان کا کہنا ہے کہ یہ وائرس چین سے شروع ہوااور چین نے وبا کی حقیقت کو چھپانے کی کوشش کی تھی ۔
لندن انسٹیٹیوٹ آف اکنامکس اینڈ پولیٹیکل سائنس کے ساؤتھ ایشین ریسرچ سینٹر کے سکیورٹی تجزیہ کار ہنان حسین نے تیرہ اپریل کو سی جی ٹی این کے لیے تحریر کردہ اپنے ایک تبصرے میں لکھا ہے کہ امریکی صدر ٹرمپ اور کانگریس کی چین مخالف قوتوں نے حال ہی میں عالمی ادارہِ صحت پر یہ الزام لگایا تھا کہ" اس کا جھکا و چین کی جانب ہے" ۔
امریکہ کی جانب سےکووڈ-۱۹ وبا سے دوچار ممالک پر مزید پابندیاں عائد کرنے کا دھمکی آمیز رویہ اور تہمت تراشی کے طرز عمل سےخود امریکی ساکھ کو مزید نقصان پہنچ رہا ہے۔ وبا پھوٹنے کے بعد اگر بین الاقوامی تعاون کے حوالے سےامریکی کردار کا مختصراً جائزہ لیا جائے تو
گیارہ تاریخ تک ایران میں کووڈ-19 کے کل 70029 کیسز کی تصدیق کی گئی ہے جبکہ اموات کی تعداد
اس وقت عالمی سطح پر وبا سے نمٹنے کے لیے اتحاد کی ضرورت ہے جبکہ کئی امریکی سیاستدان اپنے سیاسی مفادات کی خاطر چین کو بدنام کرنے کے حربوں میں مصروف ہیں۔امریکی سیاستدان وبا کو بھی سیاسی رنگ دے رہے ہیں۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سائنسدانوں کے انتباہ کو نظر اندازکرتے ہوئے
چند روز قبل امریکی ری پبلیکن سینیٹر لنڈسے گراہم نے "فاکس نیوز" کے پروگرام میں لفاظی کرتے ہوئے کہا کہ "امریکی شہریوں کی ہلاکتوں اور بے روزگاری کا ذمہ دار چین ہے " ۔امریکی سیاستدانوں کی جانب سے ایسے کئی بیانات سامنے آئے ہیں لیکن امریکی حکومت
حالیہ دنوں امریکہ نے ایک بار پھر دوسرے ممالک کو امداد دینے کا "وعدہ" کیا ہے ۔ وزیر خارجہ مائیک پومپیو کے مطابق امریکہ کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کے لئے مزید 225 ملین ڈالرز کی امداد فراہم کرے گا۔ لیکن سوال یہ ہے کہ اس پر عمل درآمد کب ہو گا ؟
حالیہ دنوں امریکی حکومت نے بار بار عالمی ادارہ صحت کے خلاف تند و تیز بیان بازی کی ہے۔
امریکی نیوز چینل سی این این نے حالیہ دنوں "ماسکس کی جنگ"کے موضوع پر وبا کی تحت متعدد ممالک کے درمیان ماسکس کے لیے ہونے والی کشمکش کے بارے میں رپوٹنگ کی۔
برطانوی ذرائع ابلاغ کی حالیہ اطلاعات کے مطابق برطانوی تھنک ٹینک ہنری جیکسن سوسائٹی کی جانب سے ایک نام نہاد تحقیقی رپورٹ جاری کی گئی ہے جس میں چین پر ، وبا کی معلومات کو چھپانے کا الزام لگایا گیا اور کہا گیا کہ چین کو کووڈ-۱۹ کی وبا کے پھیلاو کی ذمہ داری قبول کرنی ہو گی ۔
حالیہ دنوں میں امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کی طرف سے ایک تبصرہ شائع ہوا جس میں امریکی سیکریٹری آف اسٹیٹ مائیک پومپیو کی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے کہا گیا کہ" دوسری جنگ عظیم کے بعد سے لے کر اب تک کوئی سیکریٹری ایسانہیں ہے کہ جس کی کارکردگی اتنی کم تر ہو ، " وبا کے دوران، مائیک پومپیو کی کارکردگی کا جائزہ لیتے ہوئے انہیں تاریخ کا بدترین سیکریٹری آف اسٹیٹ قرار دیا جاتا ہے"۔
امریکہ کے تھیوڈور روزویلٹ نامی طیارہ بردار جہاز کے کپتان بریٹ کروزیئر کو جہاز پر موجود عملے کی مدد کرنے کے لیےلکھے جانے والے خط کے باعث بر طرف کر دیا گیا ۔ یہ معاملہ امریکہ میں توجہ کا مرکز بن گیا ہے ۔