عالمی ادارہ صحت کے ڈائریکٹر جنرل کے مشیر اعلیٰ بروس ایلورڈ کے خیال میں چین کی جانب سے مختصر عرصے میں وبا پر قابو پانے کی ایک اہم وجہ شی جن پھنگ کا عوام کو اولین ترجیح دینے کا رویہ ہے۔
پاکستان کے ماہر بین الاقوامی امور اور چین کے بارے میں لکھی گئی کتاب َچینامی َ کے مصنف عبدالرحمان تارڑ نے کووڈ۔۱۹ کی موجودہ صورتحال ،پاک چین تعلقات اور سی پیک کے بارے میں چائنا ریڈیو انٹرنیشنل کی اردو سروس
"دوران وبا پومپیو ایک جانب قائدانہ صلاحیتوں سے محروم نظر آئے تو دوسری طرف وہ وبا کی صورت حال سے فائدہ اٹھا کر امریکہ کے سیاسی مخالفین خصوصاً چین اور ایران پر حملہ آور رہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوئترس نے موجودہ وبا کو "دوسری عالمی جنگ کے بعد سب سے مشکل عالمی بحران" کہا ہے۔
چینی صدر شی جن پھنگ نے حال ہی میں صوبہ شانسی کا دورہ کیا۔ اپنے دورے کے دوران انہوں نے سب سے پہلے مقام کے طور پر کوہ چھین لینگ کا انتخاب کیا ، اور چھین لینگ کے تحفظ پر خوب زور دیا۔
"جب بھی آپ سے وائرس کے حوالے سے پوچھا جائے تو آپ چین پر حملہ کریں۔"
حال ہی میں چین کے صدر مملکت شی جن پھنگ نے کئی مرتبہ "مغربی جانب ہجرت کی روح" کو خراج تحسین پیش کیا۔
چین کے قومی شماریات بیورو کے ترجمان ماؤ شنگ یونگ نے سترہ تاریخ کو بیجنگ میں بتایا کہ ابتدائی اعداد و شمار کے مطابق پہلی سہ ماہی کے دوران چین کی جی ڈی پی کی مجموعی مالیت دو سو چھ کھرب پچاس ارب چالیس کروڑ یوان رہی جو پچھلے سال کی اسی مدت کے مقابلے میں چھ اعشاریہ آٹھ فیصد کم ہے ۔دو ہزار بیس کی پہلی سہ
امریکہ میں چھ لاکھ مصدقہ کیسز ، 25575 اموات ، ،واشنگٹن ڈی سی اور چار بیرونی مقامات سمیت پچاس متاثرہ ریاستیں
وو ہان شہر میں تجارتی سرگرمیوں کی بتدریج بحالی تیس مارچ سے جاری ہے۔ انسداد وبا کے ساتھ ساتھ یہاں اقتصادی و سماجی بحالی کو انتہائی دانشمندی سے آگے بڑھایا جا رہا ہے۔ وبا کے باعث لوگ کم باہر نکلتے ہیں اس لیے وو ہان شہر میں کیٹرنگ کمپنیوں نے
امریکی صدر نے چودہ اپریل کو وائٹ ہاوس میں منعقدہ بریفنگ کے دوران عالمی ادارہ صحت کے لئے فنڈنگ روکنے کا اعلان کیا اور ادارے پر الزام عائد کیا کہ کووڈ-۱۹ کی وبا کے خلاف ڈبلیوایچ او کے نامناسب ردعمل کی وجہ سے وبا دنیا بھر میں پھیل رہی ہے۔