نوول کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے نتیجے میں ، چین میں لوگوں کی نقل و حرکت کو محدود کرنے اور عوامی مقامات پر اجتماعات کی حوصلہ شکنی کرنے کے لئے سخت اقدامات اختیار کئے گئے ہیں۔ اس کےنتیجے میں سالانہ جشن بہار کے گولڈن ویک میں ، صارفین کے مقبول مقامات جیسے شاپنگ مالز ، ریستوران ، سینما گھروں اور پرکشش مقامات پر ہجوم ہی ہجوم کے مناظر نظر نہیں آئے۔ اس سے چین کی معاشی نمو کے بارے میں بیرونی خدشات پیدا ہوئےہیں۔
ساڑھے تین سال کے کٹھن مذاکرات کے بعد اکتیس جنوری کو برطانیہ باضابطہ طور پر یورپی یونین سے الگ ہو گیا۔
ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس ایڈھانوم گیبریسس نے تیس تاریخ کو
چین کے صوبہ ہوبے کے صدر مقام ووہان کی حکومت نے تیئس تاریخ کی صبح اعلان کیا کہ اسی روز صبح دس بجے سے ، مقامی ہوائی اڈے اور ٹرین اسٹیشن سے سروس عارضی طور پر معطل کر دی گئِی ہے۔
تین سال قبل ، چینی صدر شی جن پھنگ نے ڈیووس فورم میں ایک تاریخی خطاب کیا تھا جس میں انہوں نے معاشی عالمگیریت کی بھرپور حمایت کی تھی۔ اس خطاب کے تاریخی اور دور رس اثرات مرتب ہوئے تھے۔ گزشتہ تین برسوں میں عالمی معیشت کی ترقی سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ صدر شی
حالیہ عرصے میں چین کے صوبہ ہوبے کے شہر ووہان میں ایک نئی قسم کے کرونا وائرس کے پھیلاو
دو ہزار بیس عالمی اقتصادی فورم سوئٹزرلینڈ کےشہر ڈیووس میں منعقد ہوگا۔
سترہ جنوری کو جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق چین کے جی ڈی پی میں پچھلے سال کے مقابلے میں چھ اعشاریہ ایک فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔
چینی صدر مملکت شی جن پھنگ نے سترہ تاریخ کو میانمار کے دو روزہ سرکاری دورے کا آغاز کیا ۔ بیجنگ سے روانگی سے ایک دن قبل میانمار کے اہم میڈیا پر شی جن پھنگ کا مضمون شائع ہوا ۔
دو ہزار بیس کے لیے عالمی اقتصادی فورم کا سالانہ اجلاس اگلے ہفتہ سویٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں منعقد ہوگا جس کا موضوع ہے "عالمی قوتوں کو یکجا کرکے پائیدار ترقی کی تکمیل" ۔عالمگیریت کے خلاف رجحان میں اضافے کے تناظر میں تین سال پہلے چینی صدر شی جن پھنگ نے اس فورم
پندرہ جنوری کو چین امریکہ جامع اقتصادی مذاکرات کے چینی رہنما لیو حہ اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واشنگٹن میں پہلے مرحلے کے چین امریکہ اقتصادی و تجارتی معاہدے پر دستخط کیے ۔چین اور امریکہ نے تیئس ماہ تک تیرہ ادوار پر مشتمل اعلی سطحی مذاکرات کے بعد یہ مرحلہ وار
چودہ تاریخ کو چینی جنرل کسٹم ہاوس کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار کے مطابق دو ہزار انیس میں چین میں سازوساماں کی درآمدات و برآمد ات کا کل حجم تین سو پندرہ کھرب چالیس ارب یوان تک پہنچ گیا۔